کراچی،اسلام آباد(جنگ نیوز، اسٹاف رپورٹر، نمائندہ جنگ، خبرایجنسیاں)کورونا کے آگے بندنہ بندھ سکا،ملک میںمزید3953نئے مریض ، 2198 صحت یاب، 103مریض جان ہار گئے، فعال کیسز63ہزار102تک پہنچ گئے، سندھ میں 6 اموات، اسلام آباد میں خلاف ورزی پر دکانیں، ریسٹورنٹس سیل،این سی او سی نے آٹھویں جماعت تک اسکولوں کی بندش میں28 اپریل تک توسیع کردی جبکہ نویں سے بارہویں کے طالب علم 19اپریل سے تعلیمی اداروں میں جا سکیں گے،وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کاکہناہےکہ متاثر ہ اضلاع کا فیصلہ صوبے کریں گے ، بچے امتحانا ت کی تیاری کریں۔تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک کے کورونا سے متاثرہ اضلاع میں پہلی سے آٹھویں تک کلاسز 28 اپریل اور 9 ویں سے 12 ویں تک کلاسز 18 اپریل تک بند رہیں گی، نویں سے بارہویں تک کلاسز 19 اپریل سے کھل جائیں گی اور طلبا سخت ایس او پیز کے ساتھ اسکول آئیں گے اور امتحانات کی تیاری کریں گے، متاثرہ اضلاع میں یونیورسٹیز بھی بند رہیں گی اور آن لائن کلاسیں جاری رہیں گی، جو اضلاع متاثر نہیں ہیں وہاں جامعات کھلی رہیں گی، نویں سے بارہویں جماعت تک کے امتحانات مئی کے تیسرے ہفتے میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اے اور او لیول کے امتحانات مکمل ایس او پیز کے ساتھ ہوں گے، ان کی تاریخ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا ہر ضلع کورونا وائرس سے زیادہ متاثر نہیں، متاثرہ اضلاع میں ایک سے 8 تک کلاسز 28 اپریل تک کے لیے نہیں ہوں گی، ʼصوبے اس حوالے سے فیصلہ کریں گے کہ کونسے ضلع متاثرہ ہیں اور کہاں یہ لاگو ہوگا، اس حوالے سے مزید مشاورت 28 اپریل کو ہوگی جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ عید سے پہلے چند کلاسز ہونی چاہیے یا نہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعت کو 19 اپریل سے متاثرہ اضلاع سمیت ہر جگہ آنے کی اجازت ہوگی تاکہ وہ امتحانات کی تیاری کرسکیں، وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیز سے بھی درخواست کی ہے کہ وہاں داخلوں کو آگے بڑھایا جائے کیونکہ جب امتحانات دیر سے ہوں گے تو ان کے نتائج بھی دیر سے آئیں گے اور پھر یونیورسٹی میں داخلوں کے لیے مزید وقت چاہیے ہوگا، شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کئی لوگ کہہ رہے ہیں کہ خطے کے دیگر ممالک میں امتحانات نہیں ہورہے یہ درست نہیں، بنگلہ دیش کے علاوہ تمام ممالک میں امتحانات ہورہے ہیں، بچے امتحانات کی تیاری کریں، امتحانات دینےضروری ہیں اور یہ لازمی ہوں گے اور ایس او پیز کے مطابق ہوں گے۔ادھر سندھ میں کورونا کے مزید 6 مریض انتقال کر گئےاور 312 نئےکیس رپورٹ ہوئے جبکہ مزید 116 مریض کورونا سے صحت یاب بھی ہوئے، سندھ میں اس وقت کورونا کے 5708 ایکٹیو کیسز موجود ہیں،نئے مریضوں میں سے 187 کا تعلق کراچی سے ہے۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ مسافروں کی آمدورفت کی وجہ سے کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ، سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 300 کیسز کا اضافہ ہوا ، سب سے زیادہ 7 فیصد اضافہ حیدرآباد جبکہ کراچی میں 4.36 فیصد رہا، کورونا ویکسی نیشن سے وائرس کے اثر کو کم کیا جاسکتا ہے لیکن وائرس کو پھیلنے سے روکا نہیں جاسکتا۔