• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمارتیں گر رہی ہیں، ایس بی سی اے افسران پیسے بنا رہے ہیں، ہائیکورٹ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے شہر میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات، لیاقت آباد میں 5منزلہ غیر قانونی عمارت بنانے کے خلاف درخواست پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے وضاحت کرلی۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسز راشدہ اسد پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ لیاقت آباد میں غیر قانونی تعمیرات ہورہی ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ایس بی سی اے و دیگر حکام ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہوچکے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے معلوم ہے سندھ بلڈنگ کنٹرول کر کیا رہی ہے؟ عمارتیں گر رہی ہیں، ایس بی سی اے افسران پیسے بنا رہے ہیں۔ شہر کو تباہ کر رہے ہیں آپ لوگ اپنے انسپکٹر کے پاس گاڑیاں دیکھی ہیں، کہاں سے آتی ہیں؟ کیا کبھی اپنے کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کی؟ ایسا نہ ہو رمضان المبارک میں عمارتیں توڑنے کے احکامات جاری کریں۔ مطمئن نہ کرنے پر عدالت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حکام پر شدید برہم ہوگئی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کوئی کام نہیں ہو رہا، عمارتوں پر عمارتیں بنتی جا رہی ہیں۔ کوئی اعدادو شمار ہیں شہر میں کتنی غیر قانونی عمارتیں ہیں؟ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے آپ کے افسران ملی بھگت سے یہ سب کام کرتے ہیں۔ آپ لوگ پہلے عمارت بننے دیتے ہیں پھر واویلا کرتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے بتایا جائے، غیر قانونی عمارتیں گرانے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے۔

تازہ ترین