وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے روسی وزیرِخارجہ سرگئی لیوروف نے وزیرِاعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ روس اور ہم نے مل کر آگے ساتھ چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ بھی ہم ساتھ مل کر چل رہے ہیں، آئندہ ایران جانے کا ارادہ ہے، تاجکستان کے ساتھ جیو پولٹیکل بنیادوں پر ساتھ چل رہے ہیں۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی سرحدوں پر تمام ممالک میں ہم آہنگی پیدا ہو چکی ہے، افغانستان کے مسئلے کو سلجھانے کیلئے ترکی کے وزیرِ خارجہ سے جلد ملاقات متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران عمران خان کے پابند ہیں، آزاد ممبران نے بیانِ حلفی جمع کروایا اور اسمبلی میں تحریکِ انصاف کے بنچ پر بیٹھنا شروع کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جہانگیر ترین کو کوئی تشویش ہے تو وہ عمران خان سے ملاقات کریں، عمران خان خندہ پیشانی سے جہانگیر ترین کی ہر بات سنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی ممبر کسی دوسری پارٹی میں نہیں جا رہا، پیپلز پارٹی سے اختلاف ہوا، میں نے اپنی سیٹ چھوڑی اور استعفیٰ دیا۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا ہے کہ 17 شوگر ملز کو نوٹس ملے ہیں، ان میں سے صرف ایک مل جہانگیر ترین کی ہے۔