وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ ہمارے پاس بھارت کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں، بھارت کے خلاف شواہد بین الاقوامی برادری کے سامنے ڈوزیئر کی شکل میں پیش کر رہا ہوں۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز میجر جنرل بابر افتخار کے ہمراہ پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کچھ عرصے سے کنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے رہیں گے، مزید خاموش رہنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگا، میں سمجھتا ہوں ہماری خاموشی خطے کے مفاد میں بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو پھر ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، پشاور اور کوئٹہ میں حالیہ دہشت گرد حملے بھارتی عزائم کو واضح کرتے ہیں، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور دیگر شہروں میں بھارت دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردوں کو مالی معاونت و تربیت دے رہی ہیں، بھارتی ایجنسیاں کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کر رہی ہیں، بھارت پاکستان میں نومبر اور دسمبر میں دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کچھ عرصے سے کنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، کنٹرول لائن پر بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزی کی پرزور مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابی بھارت سے ہضم نہیں ہو رہی، نائن الیون کے بعد دنیا نے پاکستان کا فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار دیکھا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ نو گیارہ کے بعد دنیا نے دیکھا کہ پاکستان فرنٹ لائن بن چکا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 126 ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا، بھارت اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دے رہا تھا، ہمارے پاس ناقابلِ تردید شواہد ہیں جو ہم قوم اور دنیا بھر کے سامنے پیش کر رہے ہیں، اس دستاویز میں جو شواہد ہیں ان کی مزید تفصیل بھی ہے جو ضرورت پڑنے پر پیش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پشاور اور کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے بھارت کے منصوبوں کو ظاہر کرتے ہیں، دہشت گرد تنظیموں کو اکسایا جا رہا ہے کہ وہ پاکستان میں علماء اور قابلِ ذکر افراد کو نشانہ بنائیں، آج ٹی ٹی پی، بی ایل اے، بی ایل ایف اور بی آر اے کے درمیان اتحاد کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
شاہ محمود نے کہا کہ رواں ماہ (نومبر میں) بھارت کی جانب سے پاکستان کے بڑے شہروں میں دہشت گرد کارروائیوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے، کراچی، لاہور، پشاور سمیت مختلف شہروں میں کارروائیاں ہو سکتی ہیں، ہمارے پاس اس کے ناقابلِ تردید شواہد ہیں، بھارت ریاستی دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کالعدم تنظیموں کو اسلحہ اور رقم فراہم کی جا رہی ہے، بھارت چاہتا ہے کہ یہاں افراتفری پھیلائی جائے، وہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے، اس سلسلے میں بھارت دہشت گردوں میں 22 ارب روپے تقسیم کر چکا ہے۔
وزیرِ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بھارت سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، مصدقہ اطلاعات ہیں کہ بھارت میں وزیرِاعظم کی سربراہی میں سی پیک مخالف سیل بنایا گیا ہے، اس سیل کو اطلاعات کے مطابق 80 ارب روپے دیئے جا چکے ہیں، بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔