• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسنوب ڈاگ کا جارج فلائیڈ قتل کیس کا ٹرائل سبق آموز نہ ہونے کا شکوہ

نامور امریگی ریپر گلوکار اسنوپ ڈاگ نے سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے ٹرائل پر سوال اٹھاتے ہوئے شکوہ کرڈالا۔ 

انھوں نے فوٹوز اینڈی ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کا سہارا لیتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی۔ 

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند سفید فام پولیس افسران گاڑی میں بیٹھے ایک سیاہ فام شخص پر بندوق تانے ہوئے ہیں۔ 

پولیس افسران نے گاڑی سے ممکنہ طور پر اسی انداز میں اس سیاہ فام شخص کو باہر نکالا جس طرح سیاہ فام جارج فلائیڈ کو ایک سفید فام شخص نے باہر نکالا تھا۔ 

اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اسنوپ ڈاگ نے لکھا کہ ’میرا خیال ہے کہ جارج فلائیڈ قتل کیس کا ٹرائل ان نسل پرست افسران کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔‘

ساتھ میں اسنوپ نے یہ بھی تحریر کیا کہ انھیں ایسے واقعات کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ 

خیال رہے کہ 25 مئی 2020  کو ایک سفید فام پولیس نے افسر سیاہ فام جارج فلائیڈ کو گاڑی سے اتار کر تقریباً 9 منٹ تک اس کی گردن پر اپنا گھٹنا رکھ کر اسے دبائے رکھا۔ 

اسی وجہ سے جارج فلائیڈ کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی جبکہ یہ سارا منظر کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں پھیل گیا جس کے بعد جارج فلائیڈ کے حق میں اور پولیس کے تشدد کے خلاف پوری دنیا میں مظاہرے ہوئے۔ 

تازہ ترین