پشاور(ارشدعزیز ملک ) اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات ثابت ہوگئے ۔خیبرپختونخوا میں صوبائی محتسب برائے انسداد ہراسانی نےیونیورسٹی کے بہترین مفاد میں شعبہ پولیٹیکل سائنس کے چیئرمین پروفیسر امیر اللہ کو فوری طورپر ملازمت سے برطرف کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں ۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ طالبات کے لئے یونیورسٹی کا ماحول سازگار نہیں ہےلہٰذا ایک استاد کے خلاف سخت فیصلہ کرنا پڑا ۔11 نومبر 2020 کوطالبات نے جنسی ہراسانی کے خلاف مظاہرہ کیا تھا طالبات نے شعبہ پولیٹیکل سائنس کے چیئرمین پر نامناسب روئیے کا الزام لگایا تھا جس پر گورنر انسپکشن ٹیم نے بھی تحقیقات کیں تھیںتاہم طالبات نے صوبائی محتسب برائے انسداد ہراسانی رخشندہ ناز کے پاس19نومبر 2020 ایک درخواست جمع کرائی جس میں پروفیسر امیراللہ پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کئے گئے۔محتسب نے طلبہ اور ملازمین کے بیانات ریکارڈ کئے اور وکلا کے دلائل سننے کے بعد 12اپریل کو فیصلہ سنا یا جس کو منگل کے روز جاری کیا گیا ۔