• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانی تنازعہ پر ہونیوالے واقعہ کی انکوائری کی جائے‘نعیم اللہ

پشاور(لیڈی رپورٹر) سربندکے رہائشی نعیم اللہ نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے آئی جی خیبر پختونخوا اور سی سی پی او پشاور سے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کے تنازعہ پر ہونیوالے واقعہ کی شفاف انکوائری کر کے انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور ان کے گھر اور جائیداد کو مخالفین سے وگزار کرایا جائے اور انہیں اور خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے بصورت دیگر خودسوزی پر مجبور ہو جائونگا ۔ انہوں نے پشاور میں اپنے بچوں اور رشتہ داروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ2اپریل 2021 کو ان کی بیٹی کی شادی تھی اور علاقہ عمائدین بھی ہجرے میں موجود تھے تاہم ایسے میں مخالف فریق کی خواتین ہمارے گھر آئی اور کہا کہ آپکے بھائی فلک نیاز نے نظر حسین کو مارا ہے جس کے حوالے سے انہیں کوئی عمل نہیں تھا کیونکہ وہ اپنی بیٹی کی شادی میں مہمانوں کیساتھ مصروف تھا جسکا پورا علاقہ گواہ ہے انہوں نے کہا کہ ان کا اپنے بھائی فلک نیاز کیساتھ گھر پر تنازعہ بھی ہے جسکے خلاف مارچ 2021 میں ہم نے پولیس کو درخواست بھی دی تھی جبکہ ان کا بھائی کیساتھ کوئی تعلق نہیں اور شادی پر بھی اسکو مدعو نہیں کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ فریقین نے قتل کی ایف آئی ار میں مجھے بلا جواز نامزد کیا اور ان کے گھر پر مخالف فریقین کے مشتعل افراد نے قتل کے روز دھاوا بول دیا اور حجرے کو آگ لگائی اور اس سارے واقع کی ویڈیو بھی موجود ہے جسکی وجہ سے انہیں 80لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے گھر کی چار دیوری کی تقد س کو محفوظ بنایا ۔ ایس ایچ او نے اپنی مدعیت میں مخالف فریقین پر میرے حجر ے اور گھر کو اگ لگانے اور توڑ پوڑ کے خلاف مقدمہ درج کیا انہوں نے کہا کہ انہوں نے اعدالت سے ضمانت کارروائی لیکن مخالف فریق نے انکے گھر اور ہجرے کو تالے لگا رکھے ہیں جبکہ ان کی جان کو بھی خطرہ ہے اور جائے وقوعہ سے میرا گھر بھی دور ہے ۔انہوں نے کہا کہ پانی پر ہونیوالے تنازعہ کا پورا علاقہ گواہ ہے کہ ان کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں وہ اپنی بیٹی کی شادی میں مصروف تھا اور میرا بھائی فلک نیاز کیساتھ کوئی کسی قسم کا تعلق نہیں بلکہ وہ تو خود میرے جان کے پیچھے پڑا ہوا تھا ۔
تازہ ترین