• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس کی تیسری لہر جس قدر تیزی سے پھیل رہی ہے اور جتنی تباہ کن ثابت ہو رہی ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ہر گزرتے دِن کے ساتھ لوگ اِس بیماری کو اپنی زندگیوں کا حصہ سمجھ کر پرانے معمولاتِ زندگی کی طرف جا رہے ہیں جو کہ ایک خوش آئند امر ہے لیکن ہمیں یہ جان لینا چاہئے کہ یہ بیماری آج بھی اُتنی ہی مہلک ہے جتنی کہ اُس وقت تھی جب یہ چین کے شہر ووہان سے دنیا بھر میں پھیلی تھی۔ اِس بات کا اندازہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے تازہ ترین اعدادو شمار سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اِس وبا سے ملک بھر میں مزید 135افراد کورونا سے انتقال کر گئے۔ اموات کی یہ تعداد جون 2020 کے بعد ایک روز میں سب سے زیادہ ہے ۔ کورونا مریضوں کی تعداد کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں پاکستان 31ویں نمبر پر ہے۔گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 4ہزار 681کیسز سامنے آئے ہیںجس کے بعد مثبت کیسز کی شرح 10 فیصد ہو گئی ہے۔ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 15 ہزار 754تک پہنچ چکی ہے اور کل مریضوں کی تعداد 7 لاکھ 34 ہزار 423 ہو گئی ہے۔جبکہ فعال کیسز 76ہزار 757ہیں جن میں سے 4 ہزار 216 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔دوسری طرف ملک بھر میں کورونا ویکسی نیشن کا عمل بھی جاری ہے لیکن ہر شہری کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ جب تک ہر فرد کو کورونا سے بچائو کی ویکسین نہیں لگ جاتی ہم میں سے کوئی بھی اِس بیماری سے محفوظ نہیں ہے لہٰذا تمام تر کاروباری اور نجی مجبوریوں کے باوجود گھر سے باہر نکلتے ہوئے احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے۔ ہر شہری کو ویکسین کی فراہمی تک تمام تر احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے خود کو اور اپنے اہلِ خانہ کو اِس موذی مرض سے محفوظ رکھنا ہوگا اور حکومت کو اِس ضمن میں جلد از جلد ہر شہری کے لئے ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانا ہو گا۔

تازہ ترین