• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کم رش اور زیادہ جگہ سے لوگوں کے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی ہوگی

لندن (پی اے) ایک سروے میں سامنے آیا کہ اگر رش کم اور زیادہ جگہ ہوگی تو لوگوں کے ٹرینوں اور بسوں کے استعمال کرنے میں اضافہ ہوگا۔ سروے میں 30 فیصد افراد نے اس رائے کا اظہار کیا کہ اگر پبلک ٹرانسپورٹ کے زیادہ سے زیادہ استعمال کیلئے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنی ہے تو آن بورڈ سروسز میں زیادہ پرسنل گنجائش فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ پریشز گروپ کمپین فار بیٹر ٹرانسپورٹ کیلئے سروے کے نتائج کے مطابق پرائیویٹ کاریں بدستور شاپنگ، تفریحی دوروں اور ذاتی معاملات کیلئے سب سے بڑا ذریعہ ٹرانسپورٹ رہیں گی۔ کمپین گروپ نے یہ سروے برطانیہ کے 2129 بالغوں سے کیا ہے، جن میں سستے سنگل یا ڈے ٹکٹس 29 فیصد، بہتر روٹس 29 فیصد اور زیادہ موثر سروسز 26 فیصد شامل ہے۔ لوگوں کے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کے دوسرے عوامل میں عارضی پروموشنز جیسا کہ نصف کرائے 17 فیصد، سمپلر پے منٹس آپشنز 15 فیصد اور لائیو سروس انفارمیشن تک بہتر رسائی 12 فیصد شامل ہیں۔ سروے میں پانچ میں سے ایک یعنی 20 فیصد جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی چیز ان کے پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال میں اضافے کی ترغیب کا سبب نہیں بن سکتی جبکہ 55 سال یا زائد عمر کےافراد میں یہ تناسب بڑھ کر 29 فیصد پایا جاتا ہے۔ یہ سروے گزشتہ ماہ کیا گیا تھا، جس میں تجویز کیا گیا کہ ایک بار جب کورونا وائرس کی تمام پابندیاں ختم ہوجائیں تو نجی کاریں خریداری، تفریح اور ذاتی معاملات کیلئے تقریباً 50 فیصد ٹرپس میں ٹرانسپورٹ کا ایک اہم ذریعہ ہوں گی۔ الگ سے ڈپارٹمنٹ فار ٹرانسپورٹ کے اعداد و شمار میں پتہ چلا کہ کار کا استعمال کورونا وائرس پینڈامک سے پہلے کی سطح کے 84 فیصد پر واپس آگیا ہے جبکہ لندن سے باہر سفر کیلئے بس کا استعمال 43 فیصد اور ٹرینوں کا استعمال 23 فیصد پر واپس آگیا ہے۔ کمپین فار بیٹر ٹرانسپورٹ کے چیف ایگزیکٹیو پال ٹوہی نے کہا کہ کاریں کاربن کے اخراج اور زہریلی فضائی آلودگی کا بڑا ذریعہ ہیں، لہٰذا کورونا وائرس پینڈامک کے بعد کاروں کے زیر اثر ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی جانب واپسی ایک آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ریسرچ میں یہ اجاگر کیا گیا ہےکہ جب تک حکومت پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے اور اس کے استعمال کی حوصلہ افزائی کیلئے زیادہ اقدامات نہیں کرے گی تو ہم یہ امید نہیں کر سکتے کہ ضرر رساں ایمیشنز کم ہو جائیں گی اور نہ ہی دوبارہ ایسی تعمیر کر سکیں گے جو منصفانہ اور پائیدار ہو۔

تازہ ترین