• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا: انڈیانا پولس میں مسلح شخص کی فائرنگ و خودکشی، 8 ہلاک، 4 زخمی

امریکا میں اندھا دھند فائرنگ کا ایک اور انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے۔ جس میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 8 افراد ہلاک جبکہ 4 زخمی ہو گئے۔

فائرنگ کے بعد حملہ آور نے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے پچھلے ہفتے ہی اسلحہ قوانین کو قدرے سخت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی ریاست انڈیانا کے دارالحکومت انڈیاناپولس میں آٹومیٹک اسلحے سے لیس حملہ آور نے ہوائی اڈے کے قریب ایک کورئیر کمپنی کی عمارت میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 8 افراد کو ہلاک اور 4 کو زخمی کر دیا اور پھر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔

پولیس کے مطابق حملہ آور کی شناخت کا عمل جاری ہے اور حملے کا محرک بھی ابھی واضح نہیں ہے۔ تاہم حملہ آور بظاہر اکیلے تھا۔

زخمیوں کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ واقعے سے قریبی ہوائی اڈے کی پروازیں متاثر نہیں ہوئیں۔

امریکہ میں اس سال اب تک فائرنگ اور اسلحے کے زور پر تشدد کے واقعات میں 12 ہزار 395 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 2020 میں ان ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے 43 ہزار تھی۔

امریکی معاشرے کا شمار اس وقت دنیا کے مسلح ترین معاشروں میں ہوتا ہے۔ آئین کے تحت امریکی شہریوں کو اپنے دفاع کے لیے اسلحہ رکھنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث امریکہ میں اسلحہ کنٹرول کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں۔ 


ماہرین کے مطابق صدر جو بائیڈن چاہتے ہوئے بھی ان قوانین کو زیادہ سخت نہیں کر پائیں گے۔ اسکی ایک وجہ تو یہ ہے کہ چھوٹی، دیہی ریاستوں میں اسلحے کا رواج سب سے زیادہ ہے۔

امریکی سینیٹ میں ان چھوٹی ریاستوں کو غیر متناسب اثر و رسوخ حاصل ہے اور بیشتر قوانین کی منظوری کے لیے 100 رکنی سینیٹ میں 60 ارکان کی واضح اکثریت درکار ہوتی ہے۔

تازہ ترین