لاہور (نمائندہ جنگ) مسلم ن کے صدر و رکن قومی اسمبلی شہباز شریف کی ضمانت منظور ہونے کا تحریری فیصلہ جاری نہ ہوسکا، جس کی وجہ سے نہ ہی روبکار جاری ہوئی اور نہ ہی انکی رہائی ہوسکی۔
جسٹس سردار سرفرا ڈوگر اور جسٹس اسجد گھرال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے بنچ نے 14 اپریل کو شہباز شریف کی ضمانت منظور کی تھی۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دورکنی بنچ میں سے ایک جج ضمانت دینے کے فیصلے پردستخظ نہیں کرتا اور اختلافی فیصلہ لکھتا ہے تو اس پر روبکار جاری نہیں ہوسکتی ہے ۔