• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سٹی بینک کا بھارت سمیت 13ممالک سے انخلا، کیا بینک ملازمین اور صارفین متاثر ہونگے؟

کراچی (نیوزڈیسک) سٹی بینک کا بھارت سمیت 13ممالک سے انخلا، کیا بینک ملازمین اور صارفین متاثر ہوں گے؟ ترجمان سٹی بینک کا کہنا ہے کہ صرف کنزیومر بزنس کا انخلا کررہے ہیں، جس سے صارفین کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق، امریکا کے سٹی بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھارت سمیت دیگر 12ممالک سے اپنا کاروبار نکال رہا ہے۔ جس کے بعد یہ سوال پیدا ہوگیا ہے کہ بینک کے ملازمین اور صارفین بھارت میں کس حد تک اس فیصلے سے متاثر ہوں گے۔ بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ 13 ممالک سے کنزیومر بینکنگ بزنس کا انخلا کررہا ہے۔ بینک کے گلوبل سی ای او جین فریزر نے اس فیصلے کی وجہ ان ممالک میں اسکیل کا نا ہونا قرار دیا ہے۔ تاہم، انخلا کے حقائق معلوم نہیں ہیں۔ جب کہ مجوزہ انخلا کے لیے قانون سازی کی ضرورت بھی ہوگی۔ سٹی بینک کے عہدیدار کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بینک بھارت سے صرف موجودہ کنزیومر بزنس کا انخلا کررہا ہے، بینک کو مکمل طور پر بند نہیں کیا جارہا۔ ان کا کہنا تھا کہ رقم رکھنے والے بھارت میں ہول سیل بزنس پر اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں اور اس میں اضافہ بھی جاری رکھ سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی رپورٹ کے مطابق سٹی بینک کا کاروبار کریڈٹ کارڈز، ریٹیل بینکنگ، گھریلو قرضے اور ویلتھ مینجمنٹ پر مشتمل ہے۔ بھارت میں اس کی 35 برانچز اور اس کے ملازمین کے تعداد 4 ہزار کے قریب ہے۔ سٹی بینک بھارت کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایسے خریدار کی تلاش شروع کردی ہے جو اس کے کنزیومر بزنس کی نگرانی کرسکے۔ تب تک موجودہ صارفین یا ملازمین کو مذکورہ اعلان سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ بینک ترجمان کا کہنا تھا کہ اس اعلان سے صارفین کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اگر کوئی صارف کسی برانچ پر آتا ہے اور کارڈ حاصل کرتا ہے یا اکائونٹ کھولتا ہے تو ہم ایسا کریں گے۔

تازہ ترین