• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں ناموس رسالت ﷺ قرارداد شامل نہ ہونے پر ہنگامہ، اسپیکر ڈیسک کا گھیراؤ، اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی

قومی اسمبلی،ایجنڈے میں ناموس رسالت ﷺ قرارداد شامل نہ ہونے پر ہنگامہ


اسلام آ باد ( نمائندہ جنگ،ایجنسیاں) قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں ناموس رسالتﷺ قرارداد شامل نہ ہونے پر ہنگامہ، اسپیکر ڈیسک کا گھیراؤ کیا گیا، اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیاگیا۔

فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے معاملے پربحث نہ ہوسکی،بعض حکومتی ارکان نے بھی اسپیکر ڈائس کے سامنے فرانس کے سفیر کونکالنے کے پلے کارڈ لہرادیئے ،ڈپٹی اسپیکر کیلئے اجلاس کی کارروائی چلانا مشکل ہوگیا۔

نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن کا اسپیکرڈائس کے سامنے احتجاج،پیپلزپارٹی، ن لیگ کا وقفہ سوالات کابائیکاٹ، لبیک یارسول اللہ،تاجدارختم نبوت کے نعرے،گستاخانہ خاکوں پربحث کامطالبہ کردیا۔ 

قومی اسمبلی میں جمعہ کے روز ایوان تاجدار ختم نبوت زندہ باد اور لبیک یارسول اللہ کے نعروں سے گونج اٹھا۔حکومتی اراکین قومی اسمبلی نے بھی فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ کر دیا ہے۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن کی جانب سے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنےکی اجازت نہ دینے پر شور شرابا کیا گیا۔ 

ڈپٹی اسپیکر نے فاتحہ خوانی کے بعد وقفہ سوالات کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس دوران مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کے ممبران اسمبلی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔ 

راجہ پرویز اشرف اور احسن اقبال نے مطالبہ کیا کہ ہمیں نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت دی جا ئے۔ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ میں آپ کو موقع دوں گا، سوالات بڑی محنت سے تیار ہوتے ہیں۔ آپ وقفہ سوالات کی کارروائی چلنے دیں اسکے بعد بات کرلیں ۔ اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔ 

راجہ پرویز اشر ف نے کہا کہ میں نے قومی مسئلہ پر بات کرنی ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نےکہا کہ رولز کے مطابق کارروائی چلنے دیں۔ نوید عامر جیو ا کو سوال کا موقع دیاگیا تو انہوں نے سوال کرنے کی بجائے ڈپٹی اسپیکر سے کہا کہ راجہ پرویز اشرف کو پوائنٹ آف آرڈر دیں۔ 

زہرہ ودود فاطمی کا سوال آ یا تو انہوں نے بھی سوال کی بجا ئے ڈپٹی اسپیکر سے کہا کہ احسن اقبال کو پوائنٹ آف آرڈر دیں۔ اپوزیشن ارکان نے بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔ اپوزیشن ارکان لبیک یارسول اللہؐ اور تاجدار ختم نبوتﷺ کے نعرے لگاتے رہے۔ 

ناموس رسالتؐ زندہ باد ،غلام ہیں، غلام ہیں، رسولؐ کے غلام ہیں، غلامی رسولؐ میں، موت بھی قبول ہے۔ نعرہ تکبیر اللہ اکبر ۔ نعرہ رسالتؐ ۔ یا رسولؐ اللہ کے نعرے لگائے گئے۔ بعض اراکین نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے۔

دوسری جانب حکومتی ارکان قومی اسمبلی نے بھی فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ان ممبران میں راجہ خرم نواز، میجر (ر ) طاہر صا دق، وغیرہ شامل تھے۔

حکومتی ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا پلے کارڈ لہرایا اور حکومتی اراکین کی جانب سے ایوان میں تاجدار ختم نبوت ؐکے نعرے بھی لگائے گئے۔

دریں اثناء احسن اقبال نے کہا ہے کہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی قرارداد کے بجائے وقفہ سوالات کو موقع دے کر ہمارے اور قوم کے جذبات سے کھیلا گیا۔

تازہ ترین