• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا، وزیراعظم نے فوج بلالی، ٹائیگرفورس کا کیا ہوا، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال کیا شاہد خاقان عباسی کو شوکاز نوٹس میں معافی مانگنی چاہئے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی معافی مانگیں تب بھی معافی قبول نہیں کی جانی چاہئے انہیں ہر صورت سزا ملنی چاہئے،ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ وزیراعظم نے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے فوج طلب کرلی ہے تو ٹائیگرفورس کا کیا ہوا۔

ارشاد بھٹی نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کا رویہ افسوسناک ہے اور اس پر ڈٹ جانا اس سے بھی زیادہ افسوسناک ہے، شاہد خاقان عباسی کو فوراً اسپیکر قومی اسمبلی سے معافی مانگنی چاہئے، یہ ہمیں کہتے ہیں ایسی جمہوریت کی تعریف کرو، ان کا طرز عمل ایسا ہوگا تو ہم کیسے ایسی جمہوریت کی تعریف کریں گے۔محمل سرفراز کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کو ایوان میں اسپیکر سے بدتمیزی پر معافی مانگنی چاہئے

انہوں نےمثال دی کہ مشرقی پاکستان میں اسپیکر کو کرسی ماری گئی تو ان کی موت ہوگئی، شاہد خاقان عباسی کس قسم کی مثالیں دے رہے ہیں کسی سیاستدان کو ایسی مثالیں دینا جچتا نہیں ہے، اس طرح بات ہوئی تو سامنے جماعت بھی جسمانی تشدد پر اترسکتی ہے۔ مظہر عباس نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے حامد میر کے پروگرام میں جو باتیں کیں ان کی اس بات سے زیادہ مذمت کی جانی چاہئے جو انہوں نے اسمبلی میں کہی تھی

اسمبلی میں فلو میں بہت سی باتیں ہوجاتی ہیں لیکن ایک ٹاک شو میں ہوش و حواس کے ساتھ جب وہی باتیں دہرائی جائیں تو پھر اسپیکر قومی اسمبلی کو لازماً شاہد خاقان عباسی کو سزا دینی چاہئے، شاہد خاقان عباسی معافی مانگیں تب بھی معافی قبول نہیں کی جانی چاہئے انہیں ہر صورت سزا ملنی چاہئے۔

بینظیر شاہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ کہتی ہے جمہوریت اور ووٹ کو عزت دے لیکن اس کے رہنما اسپیکر قومی اسمبلی اور پارلیمنٹ کو عزت نہیں دے رہے ہیں۔

دوسرے سوال کیا مکمل لاک ڈاؤن لگانا چاہئے؟ کا جواب دیتے ہوئے بینظیر شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے فوج طلب کرلی ہے تو ٹائیگرفورس کا کیا ہوا، فوج کیا زبردستی لوگوں کو ماسک پہنائے گی، عمران خان لاک ڈاؤن لگانا نہیں چاہتے تو نہیں لگائیں لیکن اتنا ضرور بتادیں کہ عوام کیلئے کورونا ویکسین کہاں ہے۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ ہم خیراتی اور مفت خورے ہیں کورونا ویکسین بھی خیرات میں ڈھونڈ رہے ہیں، ایک طرف کورونا دوسری طرف بھوک ہے، لاک ڈاؤن نہیں ہونا چاہئے ورنہ یہ قوم بھوک سے مرجائے گی، مہنگائی عروج پر ہے بیروزگاری کی کوئی حد نہیں ہے، اسمارٹ لاک ڈاؤن کریں یا ایس او پیز کی سختی کریں مگر مکمل لاک ڈاؤن نہ لگائیں۔

مظہر عباس نے کہا کہ حکومت لاک ڈاؤن کرے نہ کرے یہ بتائے کورونا کی روک تھام کیلئے اقدامات کیا کیے، سب کو پتا تھا کہ کورونا کی نئی لہر برطانیہ سے آرہی ہے لیکن ایئرپورٹ پر چیکنگ کے اقدامات نہیں کیے گئے، لوگوں میں احساس ذمہ داری نہیں ہے رینجرز ، فوج یا پولیس کچھ نہیں کرسکتی، حکومت اور انتظامیہ ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے میں مکمل ناکام رہی، لوگ پولیس والوں کو خوش کر کے مقررہ وقت سے زیادہ دکانیں کھول کر بیٹھے ہوئے ہیں۔

تازہ ترین