اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی ایجنڈے کے بغیر اجلاس چلانے پر تنقید کی زد میں آگئے۔
مشتاق غنی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔
دوران اجلاس سردار حسین بابک، نگہت اورکزئی، شگفتہ ملک و دیگر نے اظہار خیال کیا۔
سردار حسین بابک نے استفسار کیا کہ حکومتی ایجنڈے پر اسپیکر مشتاق غنی کی دلچسپی کیوں رہتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی اسمبلی نے بغیر ایجنڈے کے چلنا ہے تو ہاؤس سے اجازت لی جائے۔
اس پر اسپیکر نے وضاحت کی کہ فوری نوعیت کے نکات پہلے ایجنڈے پر لے لیتا ہوں، بعد میں ایم پی ایز کے نکتہ اعتراضات لے سکوں گا۔
نگہت اورکزئی نے کہا کہ حکومت ہیرا پھیری کے لیے قانون سازی کرتی ہے تاکہ اپنوں کو نوازا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ باجوڑ میں جیل خانہ جات کے لئے رقم مختص ہوئی تاہم ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا۔
نگہت اورکزئی نے مزید کہاکہ گزشتہ روز ایک عورت نے ایل آر ایچ کے باہر بچے کو جنم دیا یہ بہت بڑا لمیہ ہے۔
ایم پی اے شگفتہ ملک نے کہا کہ صوبے میں خواتین کے لئے کہیں بھی اسپورٹس گراؤنڈ نہیں۔
وزیر صحت نے نگہت اورکزئی کے اعتراض پر کہا کہ خاتون اسپتال تاخیر سے پہنچی اگر انتظامیہ کے خلاف کوئی کوتاہی ثابت ہوئی تو ایکشن لیں گے۔