اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت سے الیکشن کمیشن کو روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے حکمِ امتناع جاری کر دیا۔
عدالتِ عالیہ نے الیکشن کمیشن و دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔
فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دورانِ سماعت عدالت میں دلائل دیئے کہ الیکشن کمیشن نے نااہلی کیس کی بحالی کی درخواست پر ہمیں سنا ہی نہیں، الیکشن کمیشن میں ہمیں سنے بغیر نااہلی کیس بحال کیا گیا۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے ارسلان تاج اور رابعہ افضل نے فریال تالپور کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے۔
درخواست گزار فریال تالپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایم پی اے ارسلان تاج، رابعہ افضل کی درخواست پرالیکشن کمیشن نے نااہلی کیس کھول دیا، دونوں ایم پی ایز کی عدم پیروی پر خود الیکشن کمیشن بھی پہلے درخواست خارج کر چکا تھا، 8 فروری کو دوبارہ درخواست آنے پر الیکشن کمیشن نے کیس دوبارہ کھول دیا۔
درخواست گزار فریال تالپور کی جانب سے عدالتِ عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا 8 فروری کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر کارروائی سے روکا جائے۔
عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 28 مئی تک ملتوی کر دی۔