کراچی (نیوز ڈیسک) افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کو جنگ ختم کرنے پر اقتدار میں حصہ لینے کی پیشکش کردی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوویت حکومت کے خاتمے کی 29ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں افغان صدر نے کہا کہ کوئی بھی تشدد سے عوام پر اپنی مرضی نہیں مسلط کرسکتا، امن عمل میں ماضی کے تلخ تجربات اور دانشمندی سے سبق سیکھنا چاہیے۔
دوسری جانب افغانستان کے لیے امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے سینیٹ کی خارجی تعلقات کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے جو بائیڈن انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کا دفاع کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر طالبان افغانستان میں فوجی قبضہ کرتے ہیں تو واشنگٹن اور اس کے حلیف اس پر پابندیاں عائد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کو کم کرنے اور مذاکرات کے ذریعے حل کی حمایت کے لیے طالبان پر اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔
تفصیلات کے مطابق اشرف غنی نے ٹیلی ویژن سے خطاب میں کہا کہ ʼافغانستان میں کوئی بھی جنگ اور تشدد کے ذریعے عوام پر اپنی مرضی کا نفاذ نہیں کرسکتا، اب وقت آگیا ہے کہ طالبان جنگ ترک کریں اور اقتدار میں اشتراک کے لیے جمہوری طریقہ کار اپنائیں۔