• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاشی دہشتگردی کیخلاف بھی قومی ایکشن پلان کی ضرورت ہے،سراج الحق

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ شعراء و ادیب عوامی احساسات وجذبات کے ترجمان اور قوم کی آواز ہوتے ہیں۔ ایک اسلامی ، خوشحال اور کرپشن سے پاک پا کستا ن کے قیام کے لیے شعراء و ادیب بھی ہمارا ساتھ دیں۔ عوام آئندہ کے انتخابات کو چوروں اور لٹیروں کا یوم حساب بنادیں ۔ملک میں جاری معاشی دہشت گردی کے خلاف بھی قومی ایکشن پلان کی ضرورت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ تعمیر ادب کے تحت ادارہ نور حق میں ’’کرپشن فری پاکستان ‘‘کے عنوان سے منعقدہ مشاعرے میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مشاعرے کی صدارت معروف شاعر و ادیب پروفیسر سحر انصاری نے کی۔ مشاعرے میں ملک کے ممتاز اور نامور شعراء کرام نے اپنا کلام پیش کیا ۔ جن میں موضوع کے علاوہ غزلیں اور نظمیں بھی شامل تھیں۔ کلام پیش کرنے والوں میں جاذب قریشی ،انور شعور، سرورجاوید، پروفیسر عنایت علی خان، جاوید منظر، اجمل سراج،عارف شفیق اور دیگر شامل تھے۔اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو ،کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے مشاعرے کی پروقار اور ایک شاندار کامیاب تقریب کے انعقاد پر ادارہ تعمیر ادب اور جماعت اسلامی کراچی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کرپشن فری پاکستان کی تحریک چلارہی ہے۔ہمیں شعراء کرام اور ادیبوں کا بھی اس تحریک میں تعاون درکار ہے۔سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ اور حکمران ٹولے نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے اور قومی دولت کو بیرون ملک منتقل کیا ہے ۔یہ کبھی ایک پارٹی میں ہوتے ہیں کبھی دوسری پارٹی میں ۔یہ پارٹیاں تو تبدیل کرلیتے ہیں مگر خود کو تبدیل نہیں کرنا چاہتے ۔لندن میں وہاں کے وزیر اعظم کے پاس اتنی جائیدادیں نہیں ہیں جتنی ہمارے حکمرانوں کے پاس ہیں یہ سارا پیسہ کیسے حاصل کیاگیا اور کیسے وہاں منتقل کیا گیا۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں لیکن کرپشن سے تو 20کروڑ عوام براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ اگر 40فیصد کرپشن ختم کردی جائے تو تما م بیرونی و اندرونی قرضے ختم ہوسکتے ہیں ۔80فیصد کرپشن کنٹرول کرلیں تو ملک کا ترقیاتی بجٹ دوگنا ہوسکتا ہے ۔
تازہ ترین