• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حذیفہ احمد

امریکی خلائی ادارہ ناسا خلا میں پوشیدہ رازوں اور انوکھی چیزوں کو منظرِعام پر لانے اور معلومات فراہم کرنے میں مصروف ِعمل رہتا ہے۔حال ہی میں ناسانے مریخ پر ’’پرسیویرنس ‘‘ نامی گاڑی بھیجی ہے ۔اس کے ایک آلے نے مریخ کی فضامیں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ سے آکسیجن بنائی ہے ۔یہ اس مشن پر روور پر موجود ٹیکنالوجی کا دوسرا کامیاب مظاہرہ بھی ہے۔ اس سے پہلے اس مشن نے مریخ پر ایک چھوٹے ہیلی کاپٹر کی کامیاب پرواز کروائی تھی۔آکسیجن بنانے کا کام روور پر موجود ٹوسٹر جتنے بڑے ایک آلے کے ذریعہ کیا گیا۔

اس آلے کا نام ’’موکسی‘‘ ہے جو دراصل ’’مارز آکسیجن ان سیچو ریزورس یوٹیلائیزیشن اکسپیریمینٹ‘ ‘کا مخفف ہے۔اس آلے نے پانچ گرام گیس بنائی جو مریخ پر ایک خلاباز کے لیے 10 منٹ تک سانس لینے کے لیے کافی ہے۔ناسا کا خیال ہے کہ مستقبل میں جانے والا انسانی مشن اپنے ساتھ موکسی کا بڑا ورژن لے کر سرخ سیارے تک جا سکتا ہے، تاکہ مشن کو برقرار رکھنے کے لیے درکار آکسیجن کو زمین سے لے کرجانے کی ضرورت ہی نہیں پڑے۔آکسیجن کیمیا کا وہ لازمی جُز ہے جو راکٹ کو چلانے میں مدد دیتا ہے۔ آکسیڈائیزر کی موجودگی میں ایندھن جلانے سے راکٹ کو اڑان کے لیے درکار قوت حاصل ہوتی ہے، جو سادہ آکسیجن سے مل سکتی ہے۔

مریخ کے ماحول میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح 96 فی صد ہے۔ آکسیجن صرف 0.13 فی صد ہے۔ جب کہ زمین کی فضا میں آکسیجن کی شرح 21 فی صد ہے۔موکسی کاربن ڈائی آکسائیڈ سے آکسیجن کے ایٹم کو علیحدہ کرنے کی قابلیت رکھتا ہے، جو ایک کاربن ایٹم اور دو آکسیجن ایٹم سے بنا ہوتا ہے۔ اس عمل سے بنے والا فضلہ کاربن مونو آکسائیڈ ہے۔ جسے مریخ کی فضا میں خارج کر دیا جاتا ہے۔ اس آلے پر کام کرنے والی ناسا کی ٹیم اس کو مختلف طریقوں سے چلا رہی ہے، تاکہ یہ جانا جا سکے کہ یہ کس حد تک مؤثر ہے۔اور اس سے کتنا زیادہ استفادہ کیا جا سکتا ہے ۔

ماہرین کو اُمید ہے یہ آلہ فی گھنٹہ 10 گرام آکسیجن پیدا کرسکتا ہے ۔ناسا کے ا سپیس ٹیکنالوجی کے مشن ڈائریکٹوریٹ کی ڈائریکٹر آف ٹیکنالوجی ٹروڈی کورٹس کے مطابق موکسی صرف ایک دوسری دنیا میں آکسیجن بنانے والا آلہ نہیں، یہ اپنی نوعیت کی ایسی پہلی ٹیکنالوجی ہے جو مستقبل کے مشنز پر ان دوسری دنیاؤں میں موجود وسائل کا استعمال کر کے وہاں گزارا کرنے میں مدد دے گا۔ جسے اِن سیچو ریزورس یوٹیلائیزیشن کہا جاتا ہے (یعنی موقع پر موجود وسائل کا استعمال)۔اُن کا مزید کہنا ہے کہ یہ ریگولتھ (کِسی سیارے کی سطح زمین پر چڑھا ہوا ٹھوس بھربھرا مادّہ یا خاک) لے رہا ہے، جو مادّہ آپ کو زمین پر ملتا ہے، اور اسے ایک پروسیسنگ پلانٹ سے گزارتا ہے۔ 

یہ ایک بڑے ڈھانچے کی طرح بن جاتا ہے، یا کاربن ڈائی آکسائیڈ جو فضا کا ایک بڑا حصہ ہے اسے آکسیجن میں تبدیل کرتا ہے۔ یہ عمل اس بات کی اجازت دیتا ہے ان وافر مادّوں کو قابل استعمال چیزوں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ پروپیلنٹ، سانس لینے کے لیے درکار ہوا یا ہائیڈروجن کے ساتھ ملا کر پانی حاصل کریں۔

ناسا ایک بار پھر اپنا ’’’انجینیٹی ہیلی کاپٹر ‘‘اڑانے کی کوشش کرے گا۔اس چھوٹے ہیلی کاپٹر نے گزشتہ ہفتے کسی اور دنیا میں پہلی بار کنٹرولڈ فلائٹ مکمل کر کے تاریخ رقم کی تھی۔اپنی دوسری اڑان کے لیے یہ ڈرون خود کو مریخ کی سطح سے پانچ میٹر تک اوپر لے کر گیا اور دو میٹرتک سفر بھی کیا۔علاوہ ازیں گھوم کر تصاویر بھی لیں اور واپس مڑکر جس مقام سے اُڑا تھا وہاں دوبارہ لینڈ کر گیا۔

تازہ ترین
تازہ ترین