چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری آج شام مزدور کارڈ کا اجراء کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا مزدور کارڈ کے اجراء کے حوالے سے جاری بیان میں کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے تحت محکمہ لیبر وفاق سے صوبوں کو منتقل ہوگیا، حکومت سندھ نے 18 ویں ترمیم کے بعد 16 مزدور دوست قوانین بنائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے پہلی سہہ فریقی لیبر کانفرنس 2017 میں منعقدکی تھی، سہہ فریقی کانفرنس کے نتیجے میں یونیورسل سوشل سیکیورٹی سندھ میں متعارف کرانے کا فیصلہ ہوا، حکومت سندھ نے تمام محنت کش جو نجی اداروں ، گھروں یا خود کام کرنے والوں کو رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یونیورسل سوشل سیکورٹی کے تحت جو محنت کش تنخواہ کا 6 فیصد سیسی کو ادا کرے گا وہ مزدور کارڈ کا مستحق ہوگا، مزدور کارڈ کے تحت محنت کش کو تعلیم، صحت اور مالی معاونت و دیگر سہولیات دی جائیں گی، مزدور کارڈ حکومت سندھ نے نادرا کے ذریعے جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزدور کارڈ کے ڈیٹا کو نادرا منسلک کیاگیا ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے، اس وقت یہ مزدور کارڈ حکومت سندھ نادرا کے ساتھ جاری کررہی ہے، اس وقت 635000 محنت کش سیسی میں رجسٹرڈ ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ ان 635000 محنت کشوں بشمول ان کے خاندان کے افراد کو تمام سہولیات دیتی ہے، اب سیسی دیگر تمام محنت کشوں کو بھی رجسٹرڈ کرنا شروع کر دے گی۔
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر محترمہ بے نظیر بھٹو اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تک پاکستان پیپلزپارٹی نے مزدوروں کا خیال رکھا ہے، میں سندھ کے تمام محنت کشوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ خود کو سیسی سے رجسٹرڈ کروائیں اور مزدور کارڈ سے فائدہ اٹھائیں۔