اسلام آباد ( عاطف شیرازی) ملک میں مہنگائی چودہ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،اپریل میں مہنگائی بڑھ کر گیارہ اعشاریہ ایک فیصد ہوگئی۔
مارچ کی نسبت اپریل میں مہنگائی میں ایک فیصد اضافہ ہوا جبکہ جولائی سے اپریل کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 8.62 فیصد رہی،اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ماہانہ اور سالانہ بنیادوں پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے حکومتی دعوے پورے نہ ہوسکے، اپریل میں اوسط شرح 8.62 فیصد رہی،مارچ2020 کے بعد پہلی بار مہنگائی ڈبل ڈیجٹ میں داخل ہوئی۔
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ماہانہ رپورٹ جاری کردی،فروری 2020 کے بعد گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی جبکہ مارچ2020 کے بعد پہلی بار مہنگائی ڈبل ڈیجٹ میں داخل ہوئی ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں ماہانہ بنیادوں پر شہری علاقوں میں ٹماٹر 67.70 فیصد،سبزیاں 29.55 فیصد،پھل 22.32 فیصد، کوکنگ آئل 2.99 فیصد اور گوشت 1.64 فیصد مہنگا ہوا۔
دیہی علاقوں میں ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر 55.54 فیصد،پھل 25.20 فیصد، سبزیاں 21.71 فیصد اور آلو 12.15 فیصد،کوکنگ آئل 2.25 اور گوشت 1.59 فیصد مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی سے اپریل کے دوران مرچ پاوڈر 86٫29 فیصد مہنگا ہوا 10 ماہ میں انڈے 44.35 فیصد، ادرک 39.30 فیصد، آلو 35.78،گندم 32.22 فیصد اور چینی 23.44 فیصد مہنگی ہوئی۔
اس دوران دال ماش 23.01,خوردنی گھی 19.79 فیصد،دال مونگ 19.78 اور آٹا 15.24 فیصد مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق اپریل 2020 کے مقابلے میں اپریل 2021 کے دوران چکن 93.14 فیصد، ٹماٹر 81.49 فیصد، انڈے 42.41 فیصد مہنگےہوئے،گندم 26.99,گھی 21.05,دودھ 20.37 فیصد،کوکنگ آئل 19.23 فیصد، چینی 18.2 فیصد مہنگی ہوئی، آٹا 16.92 فیصد، سبزیاں 11.45 فیصد،بجلی 29.06 فیصد،کاٹن کپڑے 16.56 اور جوتے 16.24 فیصد مہنگے ہوئے۔