• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھے خود پتہ نہیں تھا ٹیم میں کیسے سلیکٹ ہوا، خوشدل شاہ

فوٹو بشکریہ پی سی بی
فوٹو بشکریہ پی سی بی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر خوشدل شاہ نے کہا ہے کہ مجھے خود بھی پتہ نہیں تھا کہ میں ٹیم میں کیسے سلیکٹ ہوا ہوں۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے مسکڈ زون میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خوشدل شاہ کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی بھی اپنے لیے کرکٹ نہیں کھیلی، اگر میں اپنے اسکور کیلئے کھیل رہا ہوتا تو آج پرچی پرچی کی آواز نہ لگتی۔ 

انکا کہنا تھا کہ لوگ تو مجھ پر دو سال سے آوازیں لگاتے، اب تو عادت ہوگئی، اب تو کہتا ہوں کہ اور آواز لگاؤ۔ پلیئر کیلئے غلط نعرے لگے تو برا لگتا ہے، لیکن میں انجوائے کر رہا ہوں، میں اس کو ہینڈل کرسکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ چاہے جو بھی درکار رن ریٹ ہو، میں وکٹ کی پروا کیے بغیر کوشش کرتا ہوں۔ آج بھی میری یہی کوشش تھی کہ ٹیم کیلئے بہتر سے بہتر کروں۔ نسیم شاہ سے یہی بات ہو رہی تھی کہ آگر آخری اوور تک گئے تو میچ ہاتھ میں ہوگا۔

بائیں ہاتھ کے بلے باز کا کہنا تھا کہ شروع میں فخر کے نہ ہونے کی وجہ سے ہمارا آغاز اچھا نہ ہوسکا۔ چالیس فیصد گیم میں واپس آگئے تھے مگر بعد میں وکٹ نہیں تھی تو مشکل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہوم گراؤنڈ پر پلیئر انجوائے کرنا چاہتا ہے اس طرح نہیں ہونا چاہے، ہمارا فوکس ہوتا ہے کہ ہم میچ کیسے جیتیں۔ 

خوشدل شاہ کا کہنا تھا کہ آج میچ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا لیکن آگے کوشش ہوگی کہ میچ اچھے انداز میں فنش کریں۔ ہمارے ملک میں چیمپئنز ٹرافی ہو رہی تو لوگوں کو چاہیے کہ ٹیم اور پلیئرز کو بیک کریں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈومیسٹک میں جو چھٹے ساتویں نمبر پر میری پرفارمنس ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ جب ٹیم سے ڈراپ ہوا تھا تو یہی سوچا تھا کہ ایسا کم بیک کروں کہ کسی کو شک نہ ہو۔

خوشدل شاہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو یہ نہیں پتہ ہوتا کہ ایک پلیئر کتنی محنت کرتا ہے۔ چار پانچ پلیئرز ہیں جو اس بیٹنگ پوزیشن پر آتے جاتے رہتے ہیں۔ چھ، سات نمبر پلیئر کیلئے کھلاڑی کو کافی سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے اپنی بیٹنگ پوزیشن کے بارے میں کہا کہ میں کبھی ایسی صورتحال میں نہیں آیا جب ٹیم مشکل میں نہ ہو۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید