فیصل آباد کے رہائشی باپ کی طرف 4 بچوں کو نہر پھینکنے کے اصل کہانی سامنے آگئی۔
پولیس کو دیے گئے بیان میں فیصل آباد کے رہائشی محسن نے بتایا کہ عید کے کپڑوں کا بندوبست نہ ہونے اور جھگڑے کے بعد بیوی کے گھر چھوڑ جانے پر اس نے 4 بچوں کو نہر میں پھینک دیا۔
ملزم نے 4 روز بعد فون پر بیوی کو بتایا تو بیوی نے شوہر کو گرفتار کروادیا، ملزم نے بچوں کو شیخوپورہ کی بھکی نہر میں پھینکنے کا اعتراف کر لیا۔
نہ ہاتھ کانپے، نہ پاؤں لرزے، سنگدل باپ نے اپنے 4 کمسن بچوں کو اپنے ہی ہاتھوں موت کے گھاٹ اتاردیا۔
فیصل آباد کے نواحی گاؤں کا رہائشی محسن، بیوی سے جھگڑے اور مالی حالات سے تنگ آکر بچوں کو موٹر سائیکل پر شیخوپورہ کی بھکی نہر پر لے گیا اور وہاں انہیں دھکا دے کر نہر میں پھینک دیا۔
محسن کہتا ہےاس کا 23 اپریل کو بیوی سے جھگڑا ہوا تھا، پیسے نہ دینے پر بیوی سے جھگڑا ہوا۔
محسن کی بیوی کا کہنا ہے کہ شوہر کام نہیں کرتا، جھگڑا کرنے پر گھر سے نکال دیا، بعد میں پتہ چلا بچے بھی غائب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کو شکایت لگائی تو سامنے آیاکہ بچوں کو باپ نے نہر میں پھینک دیا ہے۔
محسن کے ظلم کی بھینٹ چڑھنے والے اس کے اپنے 4 بچوں میں ڈیڑھ سال کی عروہ، 4 سال کی حوریہ، 6 سال کی نمرہ اور 7 سال کا ذوالقرنین شامل ہے۔
محسن کی اہلیہ کی شکایت پر پولیس نے گرفتار کیا تو اس نے اعتراف کرلیا کہ شیخوپورہ کی بھکھی نہر میں بچوں کو پھینک آيا ہے۔
فیصل آباد پولیس نے ملزم کو بھکی پولیس کے حوالے کردیا ہے، جو اس کی نشاندہی پر نہر میں بچوں کی تلاش کا کام کل صبح سے کرے گی۔