جنیوا (جنگ نیوز) انسانی حقوق 6کی آٹھ بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے یورپی یونین کے لئے پیغام دیا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ 8مئی کے خصوصی اجلاس میں یورپی رہنما بھارت میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورت حال کا معاملہ ترجیحی بنیادوں پر اُٹھائیں۔انسانی حقوق بین الاقوامی ھیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تنظیموں میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کرسچئین سالیڈیریٹی، فرنٹ لائن ڈیفنڈر، ہیومن رائٹس واچ، انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس و دیگر شامل ہیں۔بیان کے مطابق بھارت میں کورونا کی صورتحال نے بنیادی حقوق کی پامالی کے معاملے کو اُجاگر کیا ہے، بھارتی حکومت کورونا سے بچاؤ کی ناقص پالیسی پر بھرپور تنقیدسے بچنے کے لئے اظہار رائے پر پابندیاں لگارہی ہے۔ بھارتی حکومت نے یو این کمیشن برائے انسانی حقوق کی اِس درخواست کو بھی نظر انداز کیا ہے کہ سیاسی بنیادوں اور اختلاف رائے کی بنیاد پر قید کئے گئے افراد کو رہا کیا جائے۔عالمی تنظیموں کے مطابق بی جے پی حکومت انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے افراد صحافیوں پرامن مظاہرین اورنقاد کو انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت گرفتار کر رہی ہے۔ بھارتی حکومت نے اقلیتوں کے خلاف امتیازی قوانین اور پالیسیاں بنائی ہیں۔ مسلمانوں اوردلیت کمیونٹی کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا جار ہا ہے۔ اگست 2019ء کے بعد بھارت نے جموں اور کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف بے جا پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ جنوری 2020میں شدید بیرونی دباؤ کے پیشِ نظر یورپی پارلیمنٹ نے بھارت کے خلاف امتیازی شہریت کے قوانین اور دیگر معاملات پر قرارداد کو التواء میں ڈال دیا تھا۔لیکن اپریل 2021میں یورپی پارلیمنٹ نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پر خصوصی رپورٹ کی منظوری دے دی ہے۔ اس لئے 8مئی کو ہونے والے اجلاس میں یورپی رہنماؤں کو بھارت میں انسانی حقوق کے مسئلہ کو خصوصی طور پر اُجاگر کرنا چاہئے۔