سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست پر آکسیجن سلنڈرکی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں کورونا وائرس ازخود نوٹس کی سماعت کی جس میں عدالت نے آکسیجن سیلنڈرز کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دیا۔
کورونا وائرس ازخود نوٹس کیس میں وزارت صنعت اور پیداوار کو دو دن میں آکسیجن سلنڈر کی قیمت کا تعین کرنے کی ہدایت دیدی گئی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ آکسیجن سیلنڈر کی قیمت کے تعین کا طریقہ کار بھی وضع کیا جائے۔
ایڈووکیٹ جنرل کے پی کا کہنا تھا کہ قیمت مقرر نہ ہونے پر سپلائرز من مانے ریٹ وصول کر رہے ہیں، ڈریپ کے سربراہ نے موقف اختیار کیا کہ آکسیجن وزارت صنعت کے ماتحت ہے ہمارا اس سے تعلق نہیں ہے۔
چیف جسٹس سندھ حکومت کی رپورٹ پر برہم
چیف جسٹس کورونا ازخود نوٹس کیس میں سندھ حکومت کی رپورٹ پربرہم ہوگئے اور ریمارکس میں کہاکہ رپورٹ میں تو تعلیم، صحت دیگر شعبوں پر خطیر رقم خرچ کرنے کا بتایا گیا ہے ، اس رقم سے تو سندھ کو پیرس بن جانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ کا تعلیم پر2 ہزارملین ڈالرسے زائد رقم خرچ کرنے کا دعویٰ ہے، اتنی رقم سے تو سندھ کے تعلیمی ادارے ہارورڈ بن جاتے،اسکولوں کی صورت میں محلات تعمیر ہوجانے چاہیے تھے۔
چیف جسٹس نے حکومت سندھ اوراین ڈی ایم اے کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار دیدی اور کہاکہ این ڈی ایم اے کے سارے معاملات گڑبڑ ہیں۔