• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این اے 249، آر او کا رویہ الیکشن کو متنازع بنارہا ہے، مریم اورنگزیب


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ این اے 249میں صوبائی آر او کا رویہ الیکشن کو متنازع بنارہا ہے۔

صدر پیپلز پارٹی کراچی سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ دوبارہ گنتی کے وقت تھیلوں کی سیل کھلی ہونے کا الزام صریحاً غلط ہے۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ ضمنی انتخابات صاف و شفاف ہورہے ہیں، پی ٹی آئی ضمنی انتخابات میں اتنی دلچسپی نہیں لے رہی جس طرح ماضی کی حکومتیں لیتی تھیں۔

ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ این اے 249میں صوبائی آر او کا رویہ الیکشن کو متنازع بنارہا ہے،الیکشن کمیشن نے قانونی طریقہ کار کے تحت دوبارہ گنتی کا فیصلہ دیا، جب تک دوبارہ گنتی کا قانونی طریقہ کار پورا نہیں ہوتا دوبارہ گنتی بے معنی ہے۔

این اے 249میں دوبارہ گنتی کیلئے لائے گئے پہلے تھیلے کی سیل نہیں تھی،جب پوچھا سیل کہاں ہے تو جواب ملا سیل راستے میں کہیں گرگئی ہے،مفتاح اسماعیل نے بغیر سیل بیگ سے متعلق فارم 46اور بیلٹ پیپرز کا ریکارڈ مانگا لیکن آر او نے انکار کردیا۔ 

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تھیلے پر سیل نہ ہونا باقی جماعتوں کی طرح پیپلز پارٹی کیلئے بھی مسئلہ ہونا چاہئے، پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام جماعتوں نے آر او کو تھیلا سیل نہ ہونے پر درخواست دی، ٹی ایل پی نے بھی درخواست پر دستخط کیے ہیں، اب بات پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی نہیں الیکشن کمیشن کے ایس او پیز کی ہے۔ 

صدر پیپلز پارٹی کراچی سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ دوبارہ گنتی کے وقت تھیلوں کی سیل کھلی ہونے کا الزام صریحاً غلط ہے، دوبارہ گنتی کے عمل کو باقاعدہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، دیگر جماعتیں جس بیگ کے پہلے سے کھلے ہونے کا الزام لگارہی ہیں وہ بیگ ان کے سامنے کھولا گیا تھا، ان کی درخواست میں بھی بیگ کھولنے کی لائن دستخط کرنے کے بعد آخر میں لکھی گئی ہے۔ 

سعید غنی کا کہنا تھا کہ این اے 249میں ووٹوں کی گنتی میں تاخیر نہیں ہوئی تھی، پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج مرتب کرنے والوں کے پاس صرف ایک کمپیوٹر تھا اس وجہ سے تاخیر ہوئی، الیکشن کمیشن کی خراب ایڈمنسٹریشن کی سزا پیپلز پارٹی کو دینا غلط ہے، ووٹنگ سے لے کر کاؤنٹنگ تک دھاندلی کا کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔

ن لیگ کو رات ڈھائی بجے جب اپنی شکست کا یقین ہوگیا تو دھاندلی کا الزام لگادیا، ریٹرننگ افسر نے جب دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی تھی تو پھر ووٹوں کی consolidation ہونی چاہئے تھی جو نہیں کی گئی، اسلام آباد سے انہیں روکا گیا کہ آپ یہ مت کیجئے ہمارے پاس درخواستیں آرہی ہیں ہم اس پر آرڈر پاس کررہے ہیں۔ 

سعید غنی نے کہا کہ ن لیگ پر حیرت ہے پانچویں نمبر پر آنے والی پی ٹی آئی کو ساتھ ملارہی ہے، دیگر ضمنی انتخابات میں بھی انتخابی عملہ حکومت نے لگایا تھا لیکن چونکہ ن لیگ وہاں جیت گئی تو کوئی اعتراض نہیں کیا۔

تازہ ترین