اسلام آباد(جنگ رپورٹر)عدالت عظمی نے طلاق کے بعد بچوں کی حوالگی اور جہیز کے ایک تنازعہ سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران سابق اہلیہ کی جانب سے جہیز کے دس تولہ سونے سے دستبرادری پر بچے ماں کے حوالے کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا ہے،جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز طلاق یافتہ جوڑے کے دو بچے اور جہیز کا دس تولہ سونا بیوی کو دینے کے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف شوہرکی اپیل کی سماعت کی تو عدالت نے آبزرویشن دی کہ جہیز کا دس تولہ سونا ثابت نہیں ہوا ، جسٹس یحیٰ آفریدی نے سوال اٹھایا کہ ہائیکورٹ کی جانب سے دس تولہ سونا بیوی کو دینے کی بنیاد کیا ہے؟ جہیز کا دس تولہ سونا کسی بھی عدالتی فورم پر ثابت نہیں کر پائے،انہوں نے تجویز دی کہ اگر والدہ کو دس تولہ سونا سے دستبردار ہونے کے عوض دونوں بچے مل جائیں تو کیا یہ ٹھیک ہو گا؟ والدہ کے وکیل نے تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ والدہ دو بچوں کیلئے دس تولہ سونا قربان کرنے کو تیار ہے، فریق مخالف نے بھی اس تجویز کی حمایت کی تو عدالت نے فریقین کی رضا مندی پر معاملہ نمٹا دیا۔