سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے تجاوزات کی آڑ میں لیز شدہ مکانات گرانے کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران عید تک کراچی کے گجرنالے اور اورنگی نالے پر جاری آپریشن فوری روکنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں تجاوزات کی آڑ میں لیز شدہ مکانات گرانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت عدالت کی جانب سے عید کے دنوں میں شہریوں کو گھروں سے بے دخل نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کمشنر کراچی اور سندھ حکومت کو تجاوزات سے متعلق حکم نامے کی وضاحت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عدالت کا ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ المیہ رہا ہے ایک حکومت آتی ہے لوگوں کو غیر قانونی طور پر آباد کرتی ہے، غیر قانونی طور پر لوگوں کولیز بھی دے دی جاتی ہے، وہی حکومت جب دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو لیز کینسل کر دیتی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ لیز کینسل کرکے لوگوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نے لیز مکانات مسمار کرنے کا حکم دیا تھا یا تجاوزات کے خاتمے کا ؟ جب متاثرین کی آباد کاری کا میکنیزم ہی نہیں بنایا گیا تو آپریشن کیسے شروع کر دیا؟
جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ متاثرین کو نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں پلاٹس دیئے جائیں گے، سپریم کورٹ کا بینچ 17 مئی کو تجاوزات سے متعلق سماعت کرے گا۔
اس دوران وکیل متاثرین جبران ناصر نے کہا کہ جب نیا پاکستان ہاوسنگ اسکیم کا اعلان ہی نہیں کیا گیا تو متاثرین کو پلاٹ کب دیں گے، سپریم کورٹ نے صرف تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیا تھا، لیز مکانات گرانے کا نہیں، سپریم کورٹ نے نالوں کے اطراف سڑکیں بنانے کا بھی حکم نہیں دیا۔
اس دوران اسسٹنٹ کمشنر نے اپنے موقف میں کہا کہ عید کی چھٹیوں کے دوران بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رہے گا، متاثرین کو معاوضے کے طور پر چار اقساط پر 90,90 ہزار روپے دیئے جارہے ہیں۔
جس پر سندھ ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ منہگائی کے اس عالم میں 90 ہزار روپے میں کیا ملتا ہے، سپریم کورٹ کے حکم نامے کی تشریح کے لیے حکومت خود رجوع کرے، سپریم کورٹ کے حکم کی تشریح اور وضاحت آنے تک نالوں پر آپریشن نہ کیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے 17 مئی تک اورنگی اور گجر نالے پر لیز مکانات گرانے کا عمل روکنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 18 مئی تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ متاثرین نے نالوں پر آپریشن روکنے اور متبادل جگہ کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے۔