• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے صدر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا


لاہور(نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے صدر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے سے روکدیا گیا،ایف آئی اے نےپی این آئی لسٹ (پرسن ناٹ اِن لسٹ) میں نام ہونے پر انہیں روکا، امیگریشن حکام نے طیارے سے آف لوڈ کردیا، عطا تارڑ نے ایف آئی اے حکام کو عدالتی فیصلہ پڑھ کر سنایا مگر قائل نہ کرسکے۔

اس موقع پر شہباز شریف نے ایف آئی اے حکام سے کہا کہ یہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ ہے، مجھے ایک دفعہ جانے کی اجازت دی گئی ہے،مسلم لیگ (ن) نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے اقدام کوتوہین عدالت قرار دیا ہے۔

مریم نواز کا کہنا ہے کہ یہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے، پتہ چل گیا کہ سلیکٹڈ حکومت کتنی خوفزدہ ہے؟ جبکہ وزیراطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کوبیرون ملک جانے سے روکے جانے کے معاملے پر کہا کہ ‏بلیک لسٹ میں نام ڈالنا یا نکالنا ڈی جی ایف آئی اے کا اختیار ہے اور شہبازشریف کا نام بلیک لسٹ سے نکلوانےکی کوئی درخواست ڈی جی ایف آئی اے کو نہیں دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے سے روکدیا گیا، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف براستہ قطر برطانیہ جانے کیلئے پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ علی الصبح لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیر پورٹ پہنچے او رانہیں نجی ایئر لائن کی جانب سے بھی بورڈنگ پاس بھی جاری کر دیا گیا تھا تاہم ایف آئی اے حکام نے شہباز شریف کو امیگریشن کائونٹر پر رو ک لیا۔

حکام نے شہباز شریف سے مکالمہ کیا کہ ہمارے سسٹم میں آپ ابھی تک بلیک لسٹ ہیں اس پر شہباز شریف نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا آرڈر ہے، ون ٹائم ٹریویل کی اجازت دی ہے۔

اس موقع پر شہباز شریف نے امیگریشن حکام کو عدالت کے احکامات بھی دکھائے اور عطا تارڑ نے حکام کو عدالتی حکم نامہ پڑھ کر بھی سنایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو پی این آئی لسٹ میں نام ہونے کی وجہ سے روکا گیا ہے، امیگریشن حکام کی جانب سے بیرون ملک روانگی کی اجازت نہ دیے جانے پر شہباز شریف واپس گھر روانہ ہوگئے۔ 

شہبازشریف نے بیرون ملک جانےکی اجازت نہ دینےکی تحریری وجہ بتانےکامطالبہ کیا تھا جس پر حکام نے انہیں آف لوڈ کیے جانے سے متعلق تحریری طورپرآگاہ کردیا ہے۔ 

آف لوڈ فارم میں بتایا گیا ہےکہ شہبازشریف کےحوالے سے سسٹم ابھی اپ ڈیٹ نہیں ہوا ہے۔مزید برآں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالے جانے کا مصدقہ عدالتی حکم متعلقہ اداروں کو بھجوادیا گیا۔ 

جیو نیوزکے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے مصدقہ تحریری حکم کی کاپی وفاقی سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی امیگریشن کو بھی بھجوا دی گئی ہے۔

شہباز شریف کی لیگل ٹیم کی موجودگی میں لاہور ہائیکورٹ کا تحریری حکم بھجوایا گیا ہے اور عدالت کا تحریری حکم ہائیکورٹ کی ڈسپیچ برانچ کےذریعے متعلقہ اداروں کو بھجوایا گیا۔ 

شہبازشریف کے وکلا نے عدالتی حکم میسنجر کے ذریعے وزارت داخلہ کو بھجوانے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار نے کہا کہ تحریری حکم میں نہیں لکھا کہ حکم میسنجر سے بھجوایا جائے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کو بیرون ملک روانگی سے روکے جانے پر مریم نواز کا رد عمل سامنے آگیا۔ 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں مریم نواز نے شہبازشریف کو ائیر پورٹ پر روکنے کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے شہبازشریف کو روک کر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے، ائیرپورٹ پر روکنا ثابت کرتا ہے کہ سلیکٹڈ شہباز شریف سے کتنا ڈرتا ہے۔ 

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کوبیرون ملک جانے سے روکے جانے کے معاملے پر کہا کہ ‏بلیک لسٹ میں نام ڈالنا یا نکالنا ڈی جی ایف آئی اے کا اختیار ہے اور شہبازشریف کا نام بلیک لسٹ سے نکلوانےکی کوئی درخواست ڈی جی ایف آئی اے کو نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ صرف زبانی باتوں پر ریکارڈ میں تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔وزیر اطلاعات نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالے جانے پر کہا کہ حکومت اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گی۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے اندھیرے میں ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی، یہ جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو ملک میں ہوتے ہیں اور اقتدار میں نہ ہوں تو انہیں لندن یاترا یاد آجاتی ہے۔

فرخ حبیب نے اپنے بیان میں کہا کہ اربوں روپے کے شہباز شریف کے خلاف ٹی ٹی کے کیسز ہیں، قانون کا دہرا نظام نہیں ہوسکتا، شہباز شریف پراسس تو فالو کریں، ڈی جی ایف آئی اے کو تو بتائیں۔

تازہ ترین