مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اسلام آباد میں فلسطین کے سفارت خانے پہنچ گئے۔
قائد حزب اختلاف نے فلسطینی سفیر احمد رافعی سے ملاقات کی اور اپنی آمد کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ میں نواز شریف، مسلم لیگ (ن) اور عوام کے جذبات کے اظہار کے لیے آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین کے غیور اور بہادر عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں فلسطینی بچوں کی شہادت پر اظہار مذمت کیا اور سوال اٹھایا کہ دنیا بےگناہ فلسطینیوں کے قتلِ عام سے آنکھیں کیسے چرا سکتی ہے؟
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اس پر مجرمانہ خاموشی اسرائیلی جرائم پر چشم پوشی کے مترادف ہوگی۔
اُن کا کہنا تھاکہ دنیا کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ انسانیت کےحامی ہیں یا پھر دہشت گردی کے؟، اسرائیلی ریاستی دہشت گردی سے اسپتال محفوظ ہیں اور نہ ہی عبادت گاہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ فلسطینیوں کو ان کے علاقوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے، عالمی برادری، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل اسرائیلی تشدد کا فوری نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں پائیدار امن و سلامتی کے حصول کے لئے فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کا حل ناگزیر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت پاکستان او آئی سی کے فورم سے بھی رابطہ کرے، او آئی سی فلسطین کی موجودہ نازک صورتحال میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
اُن کا کہنا تھاکہ قائداعظم محمد علی جناح ؒ نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا تھا اور اسے تسلیم نہیں کیا، پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد بانی پاکستان کے فرمودات ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ حکومت پاکستان اسرائیلی ظلم کے خلاف تمام عالمی فورمز پرآواز بلند کرے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان نمایاں اسلامی ممالک سے رابطہ کرکے ایک مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے۔
شہباز شریف نے کہا کہ فلسطینیوں پر ظلم کے خلاف پوپ کے آواز بلند کرنے کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے فلسطینیوں کو کورونا وبا کی ویکسین کی فراہمی میں رکاوٹوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کو کورونا ویکسین کی فراہمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔
شہباز شریف نے اس موقع پر فلسطینی شہدا کےلیے فاتحہ پڑھی اور اہل خانہ کےلیے تعزیتی اور ہمدردی کا پیغام دیا ۔
اس موقع پر فلسطینی سفیر نے شہباز شریف کا آمد پر شکریہ ادا کیا اور کہاکہ فلسطینی صدر محمود عباس نے آپ کا اور پاکستانی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آپ کی آمد اسلامی اخوت وبھائی چارے کے جذبے کا مظہر ہے، پاکستانی عوام کی حمایت فلسطینیوں کےلئے بہت اہمیت رکھتی ہے۔