• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سفارتکاروں کو وزیراعظم کی سرزنش پر سابق سفیروں کی ایسوسی ایشن کا وزیراعظم کو خط

سفارتکاروں کو وزیراعظم کی سرزنش پر سابق سفیروں کی ایسوسی ایشن کا وزیراعظم کو خط 


کراچی (ٹی وی رپورٹ) پاکستانی سفارتکاروں کو وزیراعظم کی سرزنش پر پاکستان کے سابق سفیروں کی ایسوسی ایشن ناراض ہے۔ وزیراعظم کو خط لکھ دیاہے کہا کہ سفیروں پر بغیر تحقیقات تنقیدناقابل فہم ہے ۔ خامیوں کی تصحیح کرنی چاہئے نہ کہ عوامی سطح پر سرزنش کی جائے۔جیو نیوز کے نمائندہ زرغون نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق جتنے بھی سفیر ہیں ان کی ایسوسی ایشن کے صدر انعام الحق کا وزیراعظم کو خط تھا۔ جس میں وزیراعظم کی تقریر میں جوسفارتکاروں اور سفرا پر جو حال ہی میں انہوں نے مختلف مشن پر تنقید کی تھی۔ اس خط میں اس تنقید پر مایوسی اورافسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بغیر تحقیقات کہ سفیروں پر مشن پرتنقید کرنا ناقابل فہم اورمناسب بات نہیں ہے۔وزیراعظم کو بیرون ملک سفارتکاروں اور سفیروں کی آگاہی کاادراک نہیں۔پاکستانی سفارتخانے بڑے مسائل اور مشکلات کے باوجودنمایاں کارکردگی دکھا رہے ہیں۔خط میں یہ لکھا گیا ہے کہ ہمیشہ ہر ادارے میں کچھ نہ کچھ خامیاں ضرور ہوتی ہیں ۔وزیراعظم نے جب سعودیہ عرب سے پاکستانی سفیر کواور دیگر عملے کو واپس بلایا تھا۔تو اس پر پاکستان کے تین سابق خارجہ سیکریٹریز تھے انہوں نے وزیراعظم پر سخت تنقیدکی تھی اور ان کی بات پر ناگواری کا اظہار کیا تھا۔جن میں سلمان بشیر ،جلیل عباس جیلانی، تہمینہ جنجوعہ شامل تھیں۔ وزیراعظم کو ایک پیغام دیا گیا ہے کہ بغیر تحقیق کہ بغیرتفصیلات معلوم کئے ایسے کسی پر تنقید نہیں کرنی چاہئے۔ہمارے مشن زیادہ ہیں ہمارے پاس سفارتی عملہ کم ہے ۔ ڈپلومیٹ جو ہیں زیادہ تر ہمارے افسران تقریباً180 کے قریب افسران وہ فارن آفس اسلام آباد میں تعینات ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ہمارے جو بھی مشن ہیں، کوئٹہ، کراچی، لاہورمیں بھی تعینات ہوتے ہیں ۔باہر کے مشن کے لئے ہمارے پاس عملہ ہی کم ہے تو اس کا ایک وزن اپنی جگہ پر ضرور موجود ہے۔

تازہ ترین