• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک سیریز خراب کھیلی، مزید مواقع ملنے چاہیے تھے، شان مسعود

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیوزی لینڈ کے دورے میں خراب کارکردگی کے بعد پاکستانی ٹیم سے ڈراپ ہونے والے ٹیسٹ اوپنر شان مسعود کا کہنا ہے کہ میں اپنی خراب کارکردگی کا خود احتساب کرتا ہوں ایک سیریز کی کارکردگی کی وجہ سے کسی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ محنت کررہا ہوں اور ٹیم میں واپس آئوں گا۔ انگلینڈ میں سنچری بناکر تین ٹیسٹ میچوں میں تین سنچریاں بنائیں۔ نیوزی لینڈ میں میں نے اپنے اوپر کارکردگی کا خود پریشر بڑھا دیا تھا۔نیوزی لینڈ میں لاک ڈائون کے حالات میں ببل میں رہ کر کارکردگی دکھانا آسان نہیں تھا۔ ٹیسٹ کرکٹ سب سے مشکل فارمیٹ ہے۔ دنیا کی نمبر ایک ٹیم کے خلاف ایک سیریز میں ناکامی کے بعد ایک اور سیریز ملنی چاہیے تھی۔31 سالہ شان مسعود نے انگلینڈ میں 150 رنز بنائے لیکن پھر صفر، ایک 18، چار رنز پر آئوٹ ہوئے۔ نیوزی لینڈ میں دس اور تین لگاتار صفر پر آئوٹ ہونے کے بعد انہیں پاکستان ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا۔ اتوار کو جیو نیوز کو انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ میرا کیر یئر اتار چڑھائو کا شکار ہے ۔ میرے پاس ناکامیوں اور کامیابیو ں کا تجربہ ہے۔ اسی تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے آگے بڑھنا چاہتا ہوں۔ شان مسعود نے کہا کہ کپتانی دینا پی سی بی کی پالیسی ہے ۔ مجھ پر ریڈ بال کرکٹ کو لیبل لگادیا ہے اس لیبل کو ہٹانا چاہتا ہوں۔ سلیکشن میرے کنٹرول میں نہیں ہے لیکن تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔ تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔ میں لیگ کرکٹ اور لسٹ اے میچوں میں بھی کارکردگی دکھا چکا ہوں۔میرے بارے میں غلط رائے دے دی گئی کہ میرا کھیل میں جارحانہ انداز نہیں ہے۔ ڈھائی سال کی محنت کے بعد ایک سیریز کی ناکامی کو معیار بنایا گیا ۔ مجھے وقت ملا تو دو ہفتے کے لئے گیری کرسٹین اکیڈمی کے لئے کیپ ٹائون چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں دو ہفتے کمروں میں بند رہے۔پریکٹس محدود تھی نیٹ بولر آنہیں سکتے تھے۔

تازہ ترین