کراچی(سید محمد عسکری) وزیر اعلی ہاؤس نے نسیم میمن کو لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کا چیئرمین مقرر کرنے کی سمری پر اعتراض کرکے سمری واپس بھجوادی ہے۔ محکمہ بورڈز و جامعات نے سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر نسیم میمن کو چیئرمین بورڈ مقرر کرنے کی سمری وزیر اعلی سندھ کو ارسال کی تھی۔ نسیم میمن نے آفر لیٹر ملنے کے باوجود تقرر نامہ جاری نہ کرنے کے حکومتی اقدام کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا اور موقف اختیار کیا تھا کہ میرٹ پر تلاش کمیٹی کی جانب سے ان کا انتخاب ہوا پھر دو اداروں نے انھیں کلیئر کردیا تھا جب کہ ایک ادارے نے ان کے بارے میں غلط معلومات فراہم کیں جس پر انھیں لاڑکانہ بورڈ کے چیئرمین کا آفر لیٹر ملنے کے باوجود تقرر نامہ نہیں دیا گیا جس پر عدالت نے ایک ماہ قبل تقرر نامہ جاری کرنے کا حکم دیا۔ فیصلے کے بعد محکمہ بورڈز و جامعات نے سمری بنا کر وزیر اعلی سندھ کو بھیج دی تاہم وزیر اعلی ہاؤس میں سمری پر اعتراض کرتے ہوئے اسے واپس بھیج دیا گیا۔ زرائع کے مطابق کسی اخباری خبر کی بنیاد پر کوئی اعتراض کیا گیا ہے اور ہدایت دی گئی ہے کہ کمشنر حیدرآباد سے نسیم میمن کے کردار کی جانچ کرائی جائے۔ ادہر نسیم میمن نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کو ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا ہے مگر انھیں چیئرمین لاڑکانہ بورڈ کا تقرر نامہ نہیں دیا گیا ہے وہ اب سندھ ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے جس میں سیکریٹری بورڈز و جامعات، چیف سیکریٹری اور وزیر اعلی سندھ کو فریق بنائیں گے۔