وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون کے صدر شہبازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا ہے، وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق شہباز شریف آج سے بیرون ملک سفر کرنے کے مجاز نہیں رہے،ان کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی وجوہات بھی نوٹی فکیشن میں درج کی گئی ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیب ریفرنس کا ٹرائل شروع ہو چکا ہے، اس پراحتساب عدالت میں جرح جاری ہے، شہباز شریف کو ملک سے باہر بھیجنے سے ٹرائل تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔
نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف پر منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کا 7 ارب روپے کا کیس ہے، آئین کےآرٹیکل 25 کےتحت مقدمےمیں ایک ملزم کےساتھ امتیازی سلوک نہیں ہوسکتا۔
نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کے پاس ایسی کوئی دستاویزات نہیں جس سے ثابت ہو کہ شہبازشریف کو میڈیکل علاج کی ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق کہنا ہے کہ نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی اور کابینہ نے اس کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف 7 ارب روپےکے اثاثوں کا کیس ہے، ان کے خلاف 4 ملزمان سلطانی گواہ بن چکے ہیں، وہ نوازشریف کو واپس لانے کے ضمانتی تھے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ شہباز شریف بیرون ملک چلے گئے تو ان کو نواز شریف کی طرح واپس لانا مشکل ہوگا، ابھی تک نوازشریف ہی واپس نہیں آئے تو شہباز شریف نے کہاں سے واپس آنا تھا۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہمیں کوئی ڈیل کی اطلاع نہیں، زبیر نے کہا ہے کہ ان کے تعلقات بہتر ہو گئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ شریف فیملی کے 5 افراد پہلےسے بیرون ملک مفرور ہیں، شہباز شریف نواز شریف کے ضمانتی ہیں،ان کو جانے کی اجازت دی تو وہ سلطانی گواہ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ لیڈر اپنے لوگوں میں جینا مرنا چاہتا ہے لندن بھاگنا نہیں چاہتا۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ فیصلے کے خلاف شہباز شریف 15 دن میں وزارت داخلہ میں درخواست دے سکتے ہیں،کالعدم ٹی ایل پی نےبھی نظرثانی کی درخواست دے رکھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عید کےبعد اپوزیشن جو کرنا چاہتی ہے کر لے،عمران خان اپوزیشن کے بس کی بات نہیں اور جنرل باجوہ نےبھی کہا ہے کہ فوج جمہوری اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سماجی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بتایا تھا کہ کابینہ کی منظوری اور قانونی ضابطے مکمل ہونے پر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنےسےمتعلق ریکارڈ اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے بیرون ملک جانے سے روکنے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شہباز شریف کی طرف سے توہین عدالت کی درخواست آج دائر کیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے بھی شہباز شریف کے بیرون ملک جانے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار کرلی جو آج سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی جائے گی۔
پٹیشن اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 1973 ء کے آئین کے آرٹیکل 185 ( 3 ) کے تحت دائر کی جائیگی اور اس میں 7؍ مئی کے فیصلے کو معطل کرنے کی اپیل کی جائے گی۔