اسلام آباد (طارق بٹ) ہائوسنگ سوسائٹیوں کو قانون کے دائرے میں لانے پر 5ماہ میں چوتھا آر ڈی اے سربراہ تبدیل کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ عبدالستار ایسانی نے ہائوسنگ سوسائٹیوں میں سڑکوں، پارکوں اور مساجد کی منتقلی کے لیے بھرپور کام کیا۔ تفصیلات کے مطابق، راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) کا پانچ ماہ میں چوتھا ڈائریکٹر جنرل لگایا جارہا ہے، ہر ڈائریکٹر جنرل کی مدت معیاد مختصر رہی ہے۔ آر ڈی اے کی عمل داری میں سیکڑوں غیرقانونی ہائوسنگ ٹائون ہیں اور وہاں بہت کم قانونی سوسائٹیز ہیں۔ عمارہ خان کو 15 دسمبر 2020 کو آر ڈی اے سے ہٹاکر پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا ڈائریکٹر جنرل لگایا گیا تھا، جب کہ ان کی جگہ کوہ سلمان ڈیولپمنٹ اتھارٹی ڈیرہ غازی خان کے سربراہ مقبول احمد دھاولہ کو ڈائریکٹر جنرل لگایا گیا تھا۔ تاہم، صرف دو ماہ بعد 20 فروری، 2021 کو انہیں عہدے سے ہٹا کر کیپٹن (ریٹائرڈ) عبدالستار ایسانی کو ان کی جگہ تعینات کیا گیا، اب ان کا بھی دو روز قبل ٹرانسفر کردیا گیا ہے اور ان کی جگہ نئے آر ڈی اے چیف کی تقرری کی جائے گی۔ عبدالستار ایسانی کا منسوخ شدہ راولپنڈی رنگ روڈ (آر3) منصوبے سے کوئی تعلق نہیں تھا، تاہم ، کمشنر گلزار شاہ کی رپورٹ میں عمارہ خان کا نام شامل ہے۔ ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ عبدالستار ایسانی نے اپنے زیر اثر ہائوسنگ سوسائٹیز میں سڑکوں، پارکوں اور مساجد کی منتقلی کے لیے بھرپور کام کیا، جو کہ قانون کے تحت لازمی تھا۔