کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر ملک تنویر شاہوانی ایڈووکیٹ نے سریاب عدالت سے متعدد کیسز تھانوں کو شفٹ کرنے اور سریاب عدالت میں خالی آسامیوں پر ہونے والے ٹیسٹ انٹرویوز میں میرٹ کے برعکس بھرتیوں شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سریاب میں عدالت کے قیام سے نہ صرف وکلاء بلکہ عوام نے سکھ کا سانس لیا تھا امن و امان کے بحالی میں بہتری آئی تھی انصاف کے ساتھ ساتھ لوگوں کے روزگار میں اضافہ ہوا تھا جس سے سریاب کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی لیکن بدقسمتی سے ایک بار پھر ایک سازش کے ذریعے سریاب عدالت سے فوج داری مقدمات سول مقدمات کو سریاب عدالت سے شفٹ کرنے کی کوشش جاری ہے جس کے خلاف سریاب کے وکلاء نے کوئٹہ بار کے ساتھ ملکر ان کے خلاف احتجاج کیا لیکن چیف جسٹس کی یقین دہانی پر ہم نے وہ احتجاج واپس لیا لیکن سریاب سے کیسز شفٹ کرنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، حالیہ بھرتیوں میں میرٹ کی پامالی کی گئی جن میں سروس کوٹہ سن کوٹہ میں بھرتیاں کی گئی ہیں ، بلوچستان ہائیکورٹ نے سن کوٹہ کو میرٹ کے برعکس قرار دیتے ہوئے اس سے خلاف قانون قرار دیا لیکن سریاب میں حالیہ بھرتیوں میں بندر بانٹ کی گئی جس کے خلاف بھی چیف جسٹس بلوچستان کو شکایت کی گئی لیکن تاحال ان غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف بھی کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا گیا انہوں نے کہا کہ سریاب کے وکلاء زیادتیوں کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ ان کے خلاف احتجاج کریں گے انہوں نے وکلاء نمائندوں بلوچستان بار کونسل بلوچستان ہائیکورٹ بار سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کے اپنا کردار ادا کریں اور سریاب وکلاء کا ساتھ دیں۔