لندن ( عمران منور/سائمہ ہارون) پاکستانی نژاد برطانوی خاتون حسیبہ عبدﷲ پہلی خاتون ہیں جو حجاب پہن کر باکسنگ کی کوچنگ کرتی ہیں اور اب ان کا نام اگلے سال ہونے والے کامن ویلتھ گیمز کے لئے ’’ہوم ٹاؤن ہیرو‘‘ کے طور پرلیا جارہا ہے۔ حسیبہ عبدﷲ سیمتھ وک ونڈ مل بوکسنگ جیم کوچ کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ جیو سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب وہ اسکول جایا کرتی تھیں تو ان میں باکسنگ کا شدید شوق تھا جسے وہ اسکول کے بعد اپنا شوق پورا کیا کرتی تھیں ان کا کہنا تھا کہ بہت سے خاندان خواتین کے لئے اسپورٹس کا میدان پسند نہیں کرتے مگر اب وقت کے ساتھ تمام چیزیں بدل رہی ہیں۔ مگر حسیبہ کے لئے یہ معاملہ کچھ اس طرح تھا کہ ان کے گھر والے انہیں پوری حمایت کرتے تھے، وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ دیگر کو بھی باکسنگ میں کوچنگ کرتی ہیں۔ اس وقت حجاب ان کے راستے میں ایک رکاوٹ بنا کیونکہ حجاب کو کوئی بھی باکسنگ ایسوسی ایشن منظور نہیں کرتی تھی اور ایک روائتی گجرات کی مسلمان لڑکی ہونے کی وجہ سے باکسنگ کٹ وہ پہن نہیں سکتی تھیں، تبدیلی آنے سے قبل ان کی یہ سب سے بڑی رکاوٹ تھی۔2019 میں باکسنگ ایسوسی ایشن نے اپنے قوانین بدلے اور حجاب کو اجازت ملی۔