پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ ملکی بجٹ وزارت خزانہ میں تیار نہیں ہورہا۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتےہوئے رضا ربانی نے کہا کہ بجٹ سے پہلے وزیر خزانہ کو تبدیل کرکے کے نیا وزیر خزانہ لایا گیا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کے اس اقدام سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ بجٹ وزارت خزانہ میں تیار نہیں ہورہا۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ بجٹ آئی ایم ایف نے بناکر حکومت کو دے دیا ہے، یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے جس پر حکومت صرف عملدرآمد کرے گی، اس بجٹ کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
اُن کا کہنا تھاکہ حکومت بجٹ 11 جون کو لا رہی ہے اور بجٹ سے عین پہلے پوری وزارت خزانہ کی پوری ٹیم تبدیل کر دی گئی، بجٹ سے چند ہفتے پہلے وزیر خزانہ کو تبدیل کیا گیا، اب بجٹ سے دو ہفتے پہلے سیکریٹری خزانہ کو بھی تبدیل کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج خبر چھپی ہے کہ سیکریٹری خزانہ کو تبدیل کرکے نئے سیکریٹری خزانہ کو تعینات کیا گیا ہے، اس وقت خزانہ کی پوری نئی ٹیم ہے۔
رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ مشکل حالات میں بجٹ نے آنا ہے اور پوری نئی خزانہ کی ٹیم آ گئی ہے، اس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ بجٹ وزارت خزانہ میں تیار نہیں ہورہا۔
اُن کا کہنا تھاکہ یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے جس پر حکومت صرف عملدرآمد کرے گی، یہ عوام دشمن، مزدور دشمن بجٹ ہے۔ اس بجٹ کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
اس پر پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ یہ بات بلاجواز ہے، وزیر اعظم عمران خان کا اختیار ہے کہ وہ اپنی ٹیم کو کب بدلتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ بجٹ ابھی آیا نہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ عوام دشمن بجٹ ہے۔