مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ این سی او سی نے آزاد کشمیر کے الیکشن ملتوی کرنے کا کہا ہے، این سی او سی کا الیکشن سے کیا تعلق ہے؟
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن میں دھاندلی کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ این سی او سی الیکشن میں تاخیر کی بات کر رہا ہے، کیا یہ آئینی ہے؟ ایس او پیز پر بہت آسانی سے عمل درآمد ہو سکتا ہے، جو گلگت بلتستان میں ہوا وہی آزاد کشمیر میں دہرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پوری مشینری لگی رہی لیکن نون لیگ کا ایک بندہ نہیں توڑ سکی۔
شاہد خاقان عباسی نے سوال اٹھایا کہ کیا ملک کے دیگر علاقوں میں الیکشن نہیں ہوئے؟ آزاد کشمیر کے الیکشن چوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پاکستان میں الیکشن چوری ہوا، برداشت پورا ملک کر رہا ہے، الیکشن عوام کی مرضی کے مطابق ہونے دیں۔
کیا گلگت بلتستان میں کورونا کی وباء کے دوران الیکشن نہیں ہوئے؟ امن کی باتیں کر رہے ہیں لیکن پہلے ووٹ کو تو عزت دیں، آزاد کشمیر الیکشن ملتوی کروانے کا خط واپس لیا جائے، اسے مزاحمت سمجھیں یا مفاہمت، نون لیگ کی سیاست آئین اور اصول کی ہے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ کشمیر پر ہمارا مؤقف کمزور ہوا تو تلافی کون کرے گا؟ جب بھی اخلاقی قدروں کو توڑتے ہیں تو پھر آپ کا مؤقف کمزور ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آزاد کشمیر میں الیکشن وقت پر ہوں، اس الیکشن سے متعلق این سی او سی کا خط مسترد کرتے ہیں، مسلم لیگ نون کی سیاست اصولوں پر ہے۔
ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا پیپلز پارٹی کو واپس پی ڈی ایم میں لانے کی آپ کی کوشش ہے؟
شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ ہماری صفر کوشش ہے، جس نے اعتماد توڑا وہ اعتماد بحال کرے ورنہ راہیں جدا ہیں، پیپلز پارٹی اور اے این پی اس وقت پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب بھول گیا ہوں کہ کتنے سال ہو گئے اور کتنی پیشیاں ہوئیں، ہم کہتے ہیں کہ کیمرے لگا کر عوام کو دکھائیں کہ کون سی کرپشن ہوئی، نیب وہ ادارہ ہے آج جس نے پاکستان کو مفلوج کر دیا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیکڑوں ارب کی حکومتی کرپشن کے کیس نیب کو نظر نہیں آتے، چینی کی کرپشن پر اب ایک پی ٹی آئی کا سینیٹر تفتیش کرے گا۔