پی ٹی آئی کے رہنما، سینیٹر علی محمد خان کا کہنا ہے کہ بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کو ختم کرنے کا ارادہ نہیں، سیاسی رہنماؤں کے نام پر قوم کا پیسہ خرچ کرنا بند ہونا چاہیے۔
علی محمد خان کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے دوران پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی ترمیمی بل 2021ء پیش کیا گیا۔
علی محمد خان نے سینیٹ اجلاس میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کو ختم کرنے کا ارادہ نہیں، ہم بھی عمران خان کے نام پر پروگرام شروع کرسکتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ اجلاس کے دوران کہا کہ بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کی پارلیمنٹ نے منظوری دی تھی، اگر کوئی حکومت اچھا کام کرے تو ہم اس کی تعریف کریں گے۔
سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے، ایک نظام ہے، اس طرح بل بلڈوز نہ کریں، ترامیم ہم بعد میں ڈال دیں گے۔
اس دوران سینیٹ اجلاس میں موجود پی پی رہنما شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ بل سینیٹ کی کمیٹی کو نہیں بھیجا گیا۔
جس پر چیئر مین سینیٹ کا کہنا تھا کہ کوئی قانون سازی بلڈوز نہیں ہورہی، بل اس سے قبل کمیٹی کو جاچکا ہے، بل 3 ماہ تک سینیٹ کی کمیٹی میں تھا، آج بل پیش نا ہوا تو مشترکا اجلاس میں جانا ہوگا۔
جس پر سعدیہ عباسی نے کہا کہ اس طرح قانون سازی بلڈوز کرنی ہے تو پھر ہمارا یہاں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
جس پر علی محمد خان کی جانب سے بل سے متعلق سینیٹ اجلاس میں کہا گیا کہ بل ملک کے مفاد میں ہے، اس طرح نہ کریں۔
بعد ازاں سینیٹ نے علی محمد خان کی جانب سے پیش کیا گیا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی ترمیمی بل 2021ء منظور کرلیا ہے۔