لاہور(ایجنسیاں)معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں کے حوالے سے پروپیگنڈہ چل رہا ہےکہ پنجاب حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں چاہتی ‘ہمارے پاس سپریم کورٹ کا ابھی تک تفصیلی فیصلہ نہیں آیا ‘جونہی ہمیں واضح ہدایت آئیگی ہم من و عن عمل کریں گے۔ صوبوں میں پانی کی تقسیم پر سیاست کرنے والے حقائق کے منافی باتیں کر رہے ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ سندھ کی حکومت پانی چوری کرنے والے وڈیروں کی سرپرستی کر رہی ہے‘پنجاب چاہتا ہے کہ ارسا فعال کر دار ادا کرے اور ٹیلی میٹری سمیت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے تاکہ پانی کی تقسیم کا کوئی جھگڑا ہی نہ پیدا ہو۔ پنجاب کی سرزمین پر پانی ہیڈ مرالہ سے تونسہ تک 2600 مربع میل کا سفر کرکے سندھ میںداخل ہوتا ہے اور اس عمل سے صرف چھ فیصد پانی ضائع ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی 600 مربع میل کے علاقہ میں بہتا ہے جبکہ سندھ میں 39 فیصد پانی ضائع ہوتا ہے جو دراصل سندھ کے وڈیرے چوری کرتے ہیں اور ان کو سندھ کی صوبائی حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔معاون خصوصی نے ان خیالات کا اظہارپریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پنجاب پر انگلیاں اٹھانا بند کریں اور سندھ کارڈ فارمولا سے باز آ جائیں کیونکہ یہ قومی سلامتی کے لئے خطرناک ہے۔راولپنڈی رنگ روڈ کے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان عوام کے حق پر کسی کو ڈاکہ نہ ڈالنے دیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو اپنوں کے خلاف بھی کاروائی کریں گے۔پی ڈی ایم کے بارے میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جعلی راجکماری کے اقتدار کے خواب زمیں بوس ہوگئے ہیں اور اب اصل مقابلہ ن اور ش لیگ کے درمیان ہے اور اب جعلی راجکماری کہ تمام تر توانائیاں کا مرکز چچا حضور ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ پی ڈی ایم ختم ہو چکی ہے۔