اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر نے کہا ہے کہ وفاق سندھ کے عوام کے لیے کام کرتا ہے سندھ حکومت کیلئے نہیں۔سندھ کے عوام اور حکومت کو ایک نہ سمجھا جائے۔
آئندہ سال ترقیاتی پروگراموں کا حجم 2ہزار 201 ارب روپے ہوگا‘اگلے مالی سال کا ترقیاتی بجٹ رواں مالی سال سے 36فی صد زیادہ ہے‘سی پیک منصوبوں کیلئے87ارب اور تین بڑے ڈیموں کیلئے 85ارب روپےمختص کئے گئے ہیں۔
سندھ حکومت نے صوبے میں ایک انچ موٹروے نہیں بنایا‘ اس وقت سندھ میں 90 ارب روپے کے منصوبے جاری ہیں‘ سندھ کو ترقیاتی بجٹ کا بھرپور حصہ مل رہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ قوموں کی ترقی میں ٹینکوں اور بندوقوں کے ذریعہ سے متحد نہیں رکھا جاتا بلکہ قوموں کو متحد رکھنے کے لیے تمام علاقوں کو یکساں ترقی ضروری ہے۔
انہوں نے کہاکہ صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 520 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، وفاق کا ترقیاتی بجٹ 250 ارب روپے بڑھایا گیا ہے،ملک کے تمام شہروں اور شہریوں کو ترقی کا مساوی حق حاصل ہے، پسماندہ علاقوں کے لیے فنڈز کی شرح بڑھائی گئی ہے، اسد عمر نے کہا کہ توانائی اورٹرانسپورٹ کیلئے مجموعی تخمینے کے56فیصدفنڈزرکھے گئے ہیں ۔
سرکاری اورنجی شعبے کے اشتراک سے240ارب مالیت کے منصوبے رکھے گئےہیں ۔ سکھر حیدرآباد موٹر وے منصوبےپر200ارب روپےمختص کئے جارہے ہیں ،اسلام آبادہکلہ سےڈی آئی خان سی پیک مغربی روٹ رواں سال کےآخرمیں کھول دیاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور آ ئی ٹی کے شعبے کے لئے 5فی صد مختص کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ توانائی،ٹرانسپورٹ کمیونیکیشن کے لیے 40فی صد،پانی کے شعبے کےلئے 10فی صد،سماجی شعبے کی ترقی کے لیے31 فی صد،وی جی ایف کے لیے 7فیصداور دیگر شعبوں کی ترقی کے لیے 7فی صد رقم مختص کی گئی ہے۔