• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈہرکی ٹرین حادثہ،شہدا 65، تدفین پر رقت آمیز مناظر، کراچی سے 15 ٹرینوں کی روانگی منسوخ

ڈھرکی / سکھر / لاہور / کراچی (نمائندگان جنگ / اسٹاف رپورٹر) ڈھرکی ٹرین حادثے میں شہید ہونے والے مسافروں کی تعداد 65ہوگئی ہے ، 58میتیں ورثاء کے حوالے کردی گئیں جس کے بعد لواحقین کے گھروں میں کہرام مچ گیا جبکہ پاکستان بھر کے عوام سوگوار ہیں۔

کئی افراد کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور تدفین پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے،  گھر والے اور رشتے دار آہ و بکا کرتے رہے، حادثے کے 34؍ گھنٹے بعد اپ اور ڈاؤن ٹریک بحال کردیا گیا ہے تاہم کراچی سے 15ٹرینوں کی روانگی منسوخ کی گئی ۔ حادثےکی ابتدائی رپورٹ میں ٹرین حادثے کی وجہ پٹری ٹوٹنا قرار دیا گیا ہے ۔ 

ادھر روہڑی، خیرپور، رانی پور، گمبٹ سمیت دیگر اسٹیشنوں پر کھڑی کراچی آنے اور جانے والی مسافر ٹرینوں میں سوار مسافر مشکلات سے دوچار رہے، روہڑی اسٹیشن پر پینے کے پانی کی فراہمی معطل رہی سخت گرمی اور حبس اور پانی کی قلت کے باعث مسافر بے حال ہوگئے۔ 

تفصیلات کے مطابق ڈھرکی کے قریب 2مسافر ٹرینوں کے درمیان خطرناک حادثے کے نتیجہ میں شہدأ کی تعداد 65؍ ہوگئی ہے ۔ شہدأ کے گھروں میں کہرام اور پاکستان بھر کے عوام سانحہ پر سوگوار ہیں۔ 

اپ ڈاؤن ٹریک بلاک 34 ؍ گھنٹوں کے بعد بحال ہونے کے بعد ریلوے کا ٹریفک آپریشن شروع کردیا گیا اور روہڑی، خیرپور، رانی پور، گمبٹ سمیت دیگر اسٹیشنوں پر کھڑی کراچی آنے اور جانے والی مسافر ٹرینوں کو ان کی منزل کی جانب روانہ کیا گیا۔

اس دوران اسٹیشنوں پر روکی گئی مسافر ٹرینوں میں سوار مسافر مشکلات سے دوچار رہے، روہڑی اسٹیشن پر پینے کے پانی کی فراہمی معطل رہی سخت گرمی اور حبس اور پانی کی قلت کے باعث روہڑی اسٹیشن پر کھڑی فرید ایکسپریس اورشاہ حسین ایکسپریس میں سوار مسافر پریشانی میں مبتلا رہے مبتلا رہے۔

اپ اور ڈاؤن ٹریک بحال ہونے تک مسافر سخت گرمی اور حبس میں اپنی اپنی ٹرینوں میں ٹریک بحال ہونے کا انتظار کرتے رہے اس سلسلے میں اطلاعات ہیں کہ بعض چھوٹے اسٹیشنوں پر سہولتوں کی کمی کے باعث ان ٹرینوں میں سوار مسافر وں کو خوراک بلخصوص ٹھنڈے پانی کی انتہائی قلت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ افسوسناک بات یہ بھی سامنے آئی کہ بڑے اسٹیشنوں میں شمار کئے جانے والے روہڑی ریلوے اسٹیشن پر جس وقت فرید ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس ٹریک بلاک ہونے کی وجہ سے کھڑی تھی تو روہڑی اسٹیشن پر مسلسل 34 گھنٹوں تک پینے کے پانی کی سپلائی معطل رہی۔ 

جس کی وجہ سے روہڑی اسٹیشن پر موجود کھانے پینے کے اسٹالوں اور روہڑی اسٹیشن کے چاروں پلیٹ فارموں پر پانی کے واٹر کولروں اور نلکوں میں پانی ختم ہوچکا تھا جسکی وجہ سے دونوں ٹرینوں میں پھنسے مسافروں بلخصوص خواتین اور بچوں کو سخت گرمی اورحبس میں پینے کے پانی کی قلت کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ادھر کراچی سے اندرون ملک جانے والی 15ٹرینیں منسوخ کردی گئیں اور محض 5 ٹرینیں ہی کراچی سے روانہ ہوسکیں، ان میں سے بھی 3ٹرینیں متاثرہ روٹ کی نہیں تھیں، صرف گرین لائن ایکسپریس منگل کو رات 10بجے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور خیبر میل رات سوا 10 بجےصوبہ خیبر پختونخواہ کے دار الخلافہ پشاور کےلیے روانہ ہوئیں۔

تازہ ترین