• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی پارلیمنٹ میں افغانستان کے ’ناکام ریاست‘ بن جانے کے خطرے کی نشاندہی

یورپی پارلیمنٹ نے بھاری اکثریت سے ایک قرارداد کے ذریعے افغانستان میں بد امنی جاری رہنے کی صورت میں ملک کے ’ناکام ریاست‘ بن جانے کے خطرے کی نشاندہی کی ہے۔

افغانستان کی صورتحال تھرڈ کنٹری پولیٹیکل سچویشن، لوکل اینڈ ریجنل کنفلیکٹ کے حوالے سے پیش کی جانے والی اس قرارداد کے حق میں 610 ووٹ آئے, 34 نے مخالفت کی اور 39 ممبران غیر حاضر رہے۔

قرارداد میں افغانستان میں غیر یقینی اور غیر مستحکم سیاسی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ افغانستان کو ایک ناکام ریاست بننے کے منظر نامے کو روکیں۔

قرارداد میں امریکی اور نیٹو افواج کے ستمبر تک ملک سے انخلاء کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’افغانستان اس وقت خطرناک‘ دوراہے پر کھڑا ہے۔

اس لیے افغانستان میں سیاسی استحکام کے تصفیے اور قومی سطح پر جنگ بندی حاصل کرنے کے لیےدوحہ امن مذاکرات کا اگلا دور فی الفور شروع کیا جائے۔

اس قرارداد میں ممبران پارلیمنٹ نے واضح طور نشاندہی کی کہ ایک سیاسی تصفیہ ہی افغانستان میں دائمی امن کی نوید بن سکتا ہے۔

اس موقع پر قرارداد میں افغانستان میں سیاسی مسائل میں شریک افراد اور گروہوں کو مزید تجویز کیا گیا کہ وہ ایک خوشحال افغانستان میں امن کا روڈ میپ بنانے کے لیے اقوام متحدہ جیسی تھرڈ پارٹی کو ثالث قبول کر لیں۔

اس کے ساتھ ہی اس قرارداد میں یورپین پارلیمنٹ نے اپنے اس عہد کا اعادہ بھی کیا کہ ایک افغان ملکیت اور افغان قیادت میں امن کے عمل اور اس تنازعے کے نمٹ جانے کے بعد ملک کی تعمیر، طویل مدتی امن، سلامتی اور ترقی کا یہی واحد قابل استعمال راستہ ہے۔

تازہ ترین