وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیرا عظم عمران خان نے دباؤ کے باوجود بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا، اور بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائیں گئیں۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ضلع ملتان کے لیے ترقیاتی پیکیج دیا گیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ رواں ماہ کے آخری ہفتے ملتان کی انتظامیہ کے ساتھ ملاقات ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ پر ہر طبقے نے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے، بجٹ میں ہمارا فوکس معاشی گروتھ ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معاشی شرح نمو میں اضافے سے مہنگائی، غربت میں کمی ہوگی، کورونا چیلنجز کے باوجود معیشت کی ریکوری کا آغاز ہوچکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ترسیلات زر میں ہماری توقع سے زیادہ ریکارڈ اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ گندم، چاول، گنے کی پیدوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا، کپاس کی پیداوار میں مشکلات آئیں جس پر توجہ دی جارہی ہے۔
شاہ محمود نے کہا کہ زراعت کی ترقی کے لیے چین سے مدد لیں گے، زراعت کا شعبہ منفی سے مثبت اعشاریے میں آچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آٹا، چینی، گھی کی قیمتوں میں کمی لانا چاہتے ہیں، بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے لیے ہم پر بہت دباؤ تھا۔
انھوں نے کہا کہ وزیرا عظم نے بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا، ہم نے دباؤ کے باوجود بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا، ہماری پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ سکھر تا حیدرآباد موٹروے کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ، چمن، کراچی ہائی وے کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے۔
شاہ محمود نے کہا کہ کراچی کی سرکلر ریلوے کے لیے بجٹ میں خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ چین سے بات ہو رہی ہے، ایم ایل ون کو بھی آگے لے کر چلیں گے۔