کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن غلام نبی مری نے چینی ٹرالرز کو فشنگ کی اجازت دینے کو مقامی ماہی گیروں کا معاشی قتل قراردیتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی حکومت فوری طورپر این او سی منسوخ کرکے ماہی گیروں پر رحم کرے ،گوادر سے متعلق فیصلوں میں مقامی لوگوں کوشامل کیاجائے تاکہ ان کااعتماد بحال رہے ،مقامی لوگوں کی رائے یا شمولیت کے بغیر گوادر کی ترقی ناممکن ہے ،سرداراخترمینگل کے قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے بل پر عملدرآمد ہوجائے تو گوادر کے مقامی بلوچوںکی شناخت ،روزگار ،تہذیب وتمدن کے تحفظ کویقینی بنایاجاسکتا ہے۔جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے چین کے ٹرالرز کو گوادر میں فشنگ کی اجازت دینے سے مقامی بلوچ ماہی گیر فاقہ کشی پرمجبور ہوںگے یہ اقدام مقامی آبادی بالخصوص ماہی گیروں سے دو وقت کی روٹی چھیننے کامترادف ہے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچ عوام اور یہاں کے حق حاکمیت ،وسائل پر دسترس کیلئے جاری جدوجہد کی علمبردار جماعت ہے ،گوادر کے ماہی گیروں اور بلوچوں کے حقوق کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائے گا،چینی ٹرالرز کو فشنگ کی اجازت مقامی ماہی گیروں کا نہ صرف معاشی قتل عام ہے بلکہ چینی ٹرالرز سمندری حیات کی نسل کشی میں مصروف ہیں، بلوچستان کے ماہی گیر پہلے ہی سندھ کے ٹرالرز کے ہاتھوں فاقہ کشی کاشکار ہیں تو دوسری جانب چینی ٹرالرز کو فشنگ کی اجازت کے بعد مقامی بلوچ ماہی گیر شدید تشویش میں مبتلا ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلوں سے حکومت اجتناب کرتے ہوئے مقامی بلوچوں کو فیصلہ سازی کے حوالے سے اعتماد میں لے۔