• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جہانگیر ترین کے خلاف انتقامی کارروائی کی کوئی وجہ نہیں، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی نیوز) جیو نیوز کے پرو گرام رپورٹ کارڈ میں تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کے خلاف انتقامی کاروائی کی کوئی وجہ سمجھ میں نہیں آتی این آر او کی وجہ سمجھ میں آتی ہے اب خاموشی ہوگئی ریلیف مل گیا۔

پروگرا م میں میزبان علینہ فاروق شیخ کی جانب سے دریافت کئے گئے پہلا سوال کے رانا ثناء اللّٰہ کا جہانگیر ترین کو این آر او دینے کا الزام، کیا الزام درست ہے؟ کے جواب میں تجزیہ کاررسول بخش نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں این آر او نہیں دیا گیا مگر سمجھوتہ ضرور دیا گیا ہے افہام و تفہیم سے کام ضرور لیا گیا ہے۔

تجزیہ کارارشاد بھٹی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کا پہلا جملہ کے جہانگیر ترین کے خلاف انتقامی کارروائی کی جارہی تھی یہ غلط ہے۔ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی کیسز تھے ۔ 

ان کے خلاف مبینہ فراڈ اور بہت سارے دیگر کیسز بھی تھے۔ان کا دوسرا جملہ کے ایف آئی اے کے ذریعے این آر او دیا گیا بالکل وہ ٹھیک کہہ رہے ہیں۔حکومت جہانگیر ترین گروپ سے بلیک میل ہوئی ہے۔

جہانگیر ترین اب کہہ رہے ہیں کہ تحریک انصاف میری جماعت ہے ملکی ترقی کے لئے مل جل کر کام کریں گے ۔تجزیہ کارمحمل سرفرازنے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتقامی کارروائی پر ذرا تفصیل سے بات کریں گے کہ کس قسم کی کارروائی ہورہی ہے ۔ 

لیکن بجٹ منظور کرانے کے لئے جس طرح معاملات طے پائے ہیں تو واقعی بجٹ کے لئے یہ کیا گیا ہے۔شوگر اسکیم میں پی ٹی آئی میں موجود اور لوگوں کے بھی نام آئے مگر ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی۔ اس پر لگا کہ یہ جہانگیر ترین کے خلاف ایک سلیکٹڈ کارروائی ہے۔ 

تجزیہ کار مظہر عباس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتقامی کارروائی کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی انتقامی کارروائی کیوں ہوگی این آر او کی وجہ سمجھ میں آتی ہے تو لہٰذا لگتا یہی ہے کہ ان کو ریلیف مل گیا ہے۔عمران خان کو پنجاب میں سیاست کرنی ہے اور جہانگیر ترین کا پنجاب میں جو اثر و رسوخ ہے ان کا اپنا ایک حلقہ احباب ہے جو بہت اثر والا ہے ۔

اور جب گروپ کی تشکیل ہوگئی تھی تو یہ ظاہر ہوگیا تھا کہ اختلافات میں شدت آگئی تھی ۔ اب اگر ایک دم سیز فائر ہوا ہے خاموشی چھا گئی ہے اور چیزیں ان کی مرضی کے مطابق چل رہی ہیں تو کہیں نہیں سمجھوتہ ہوا ہے۔

تجزیہ کاربینظیر شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صرف بجٹ کی وجہ سے این آر او نہیں دیا گیا کیونکہ بجٹ تو پاس ہوجانا تھا۔جہانگیر ترین کے ممبران سے بات ہوئی تھی تو ان کا یہی کہنا تھا کہ بجٹ پر تو ہماری کبھی بات نہیں ہوئی ۔ تو بجٹ کے حوالے سے ایسا کوئی این آر او نہیں دیا گیا۔

تازہ ترین