وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سابق صدر آصف زرداری اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی ملاقات کے سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ کوئی اور سوال ہیں تو کریں۔
وزیرِاعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے میں تین افراد شہید اور 25 زخمی ہوئے ہیں، دھماکے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
عثمان بزدار نے کہا کہ سی ٹی ڈی پولیس اور متعلقہ ادارے دھماکے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کوئی بھی مجرم بچ نہیں سکے گا، جانی اور مالی نقصان کا ازالہ کریں گے۔
جوہر ٹاؤن میں بارودی مواد کے دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوئے، زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ دھماکا ملک دشمن عناصر کی کارروائی ہے، سی ٹی ڈی تحقیقات کر رہی ہے، فوری طور پر دھماکے کی نوعیت سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
حافظ سعید کا گھر ٹارگٹ ہونے کے سوال پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہائی ویلیو ٹارگٹ شخصیت کے گھر کے قریب پولیس پکٹ ہے، اسی لیے گاڑی گھر کے قریب نہیں جا پائی، میرا خیال ہے کہ اسی لیے ٹارگٹ پولیس ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکا گھر کے باہر کھڑی گاڑی میں ہوا، جس سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا، کئی راہ گیر بھی زخمی ہوئے۔