پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس دہشت گردوں کو کھل کر دہشت گرد کہنے کی بھی ہمت نہیں ہے، تو حکومت ان کے خلاف کارروائی کیسے کرے گی؟
بلاول بھٹو زرداری نے جوہر ٹاؤن دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے دارالحکومت میں قیامِ امن کی بگڑتی صورت حال لمحہ فکریہ ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ زخمی ہونے والے تمام افراد کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے، بلاول بھٹو زرداری نے دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار افسوس بھی کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاہور جیسے پر امن شہر میں دھماکا ہونا تشویش ناک ہے۔
پی پی چیئرمین نے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔
واضح رہے کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں بارودی مواد کے دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوئے، زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ دھماکا ملک دشمن عناصر کی کارروائی ہے، سی ٹی ڈی تحقیقات کر رہی ہے، فوری طور پر دھماکے کی نوعیت سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
حافظ سعید کا گھر ٹارگٹ ہونے کے سوال پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہائی ویلیو ٹارگٹ شخصیت کے گھر کے قریب پولیس پکٹ ہے، اسی لیے گاڑی گھر کے قریب نہیں جا پائی، میرا خیال ہے کہ اسی لیے ٹارگٹ پولیس ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکا گھر کے باہر کھڑی گاڑی میں ہوا، جس سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا، کئی راہ گیر بھی زخمی ہوئے۔