اسلام آباد(خبرایجنسیاں)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایٹمی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی،مودی نے مان لیا کشمیری دلی سےدور ہیں،14کشمیری رہنمائوں سے ملاقات محض ایک ڈرامہ ، کل کی نشست ناکام، بے سود اور بے مقصد تھی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کی قیادت کو اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا، نشست گفتن، نشستن، برخاستن سے زیادہ کچھ نہیں تھی۔جمعے کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ کل نئی دلی میں ایک بیٹھک ہوئی جس میں تقریباً 14 کے قریب کشمیری قائدین کو مدعو کیا گیاتھا،اس اجلاس میں کشمیر کے مستقبل کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق اس ساڑھے 3گھنٹے کے اجلاس کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا اوپن فلور بحث ہوئی، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے حریت قیادت کا موقف سب کے سامنے ہے وہ ہمیشہ حق خود ارادیت کی بات کرتے ہیں،وہ کہتے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے کا مستقل حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اعتراف کر لیا کہ’’ دلوں کی دوری بھی ہے اور دلی سے دوری بھی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہ جو ہندوستان کی جانب سے کہا جا رہا تھا کہ 5 اگست 2019 کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیر میں بہت خوشحالی آئے گی۔